عورتوں کی خوبیاں اور خامیاں |
یک ایسی |
|
پینتیسویں صفت:شوہر کیلئے زیب و زینت اختیار کرنا : حضرت انس بن مالکفرماتے ہیں:”وقَّت رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَحْلِقَ الرَّجُلُ عَانَتَهُ كُلَّ أَرْبَعِينَ يَوْمًا، وَأَنْ يَنْتِفَ إِبِطَهُ كُلَّمَا طَلَعَ، ولاَ يَدَعْ شَارِبَيْهِ يَطُولانِ، وَأَنْ يُقَلِّمَ أَظْفَارِهِ مِنَ الْجُمُعَةِ إِلَى الْجُمُعَةِ، وَأَنْ يَتَعَاهَدَ الْبَرَاجِمَ إِذَا تَوَضَّأَ، فَإِنَّ الْوَسَخَ إِلَيْهَا سَرِيعٌ، وَاعْلَمْ أَنَّ لِنَفْسِكَ عَلَيْكَ حَقًّا، وَأَنَّ لِرَأْسِكَ عَلَيْكَ حَقًّا، وَأَنَّ لِجَسَدِكَ عَلَيْكَ حَقًّا وَأَنَّ لِزَوْجِكَ عَلَيْكَ حَقًّا، وَأَمَّا النِّسَاءُ فَلَيْسَ يَنْبَغِي إِلا أَنْ يَتَعَاهَدْنَ أَنْفُسَهُنَّ لِأَنْفُسِهِنَّ وَلِأَزْوَاجِهِنَّ، وَإِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ جَمِيْلٌ يُحِبُّ الْجَمَالَ، وَإِنَّ لَكُمْ حَفَظَةٌ يُحِبُّونَ الرِّيحَ الطَّيِّبَ كَمَا تُحِبُّونَهَا وَيَكْرَهُونَ الرِّيحَ الْمُنْتِنَةَ كَمَا تَكْرَهُونَهَا“ نبی کریمﷺنے زیرِ ناف بالوں کی صفائی کیلئے(زیادہ سے زیادہ) چالیس دن کا وقت مقرر کیا ہے، اور یہ کہ اپنے بغل کے بالوں کو جب بھی وہ نکلیں اُنہیں صاف کردیں اور اپنی مونچھوں کو لمبا ہونے کیلئے نہ چھوڑدیں اور یہ کہ اپنے ناخنوں کو جمعہ سے جمعہ کاٹ لیا کریں اور یہ کہ وضو کرتے ہوئے اپنی انگلیوں کے جوڑوں (کی صفائی)کا خیال رکھیں،اِس لئے کہ میل کچیل اُس تک بہت تیزی سے پہنچتا ہے، اور جان لو کہ تمہارے نفس کا بھی تم پرحق ہے،تمہارے سر کا بھی تم پر حق ہے،تمہارے جسم کا بھی تم پر حق ہے اورتمہاری بیوی کا بھی تم پر حق ہے۔اور عورتوں کیلئے یہی مُناسب ہے کہ وہ اپنے لئے اور اپنے شوہروں کیلئے اپنی ذات کا خیال رکھیں ، اور بیشک اللہ عزّوجلّ خوبصورت ہیں ،خوبصورتی کو پسند کرتے ہیں ، اور بیشک تمہاری حفاظت کیلئے کچھ فرشتے مقرر ہیں جو اچھی خوشبو اسی طرح پسند کرتے ہیں جیسے تم پسند کرتے ہو، اور بدبو کو اسی طرح ناپسند کرتے ہیں جیسے تم ناپسند کرتے ہو۔(أخرجہ ابن عدی فی الکامل:1/423)