عورتوں کی خوبیاں اور خامیاں |
یک ایسی |
|
رکھو ورنہ اللہ تعالیٰ بھی تمہیں گن گن کر دیں گے اورمحفوظ کرکے نہ رکھو ورنہ اللہ تعالیٰ بھی تم سے(اپنے فضل اور عنایات کو)محفوظ کرلیں گے۔(بخاری:2591)دسویں صفت:اللہ کا کثرت سے ذکر کرنا : حضرت اُم سُلیم کی مذورہ بالا حدیث میں نبی کریمﷺکی یہ نصیحت بھی موجود ہے: ”وَأَكْثِريْ ذِكْرَ اللَّهِ، فَإِنَّكِ لَا تَأْتِينَ اللَّهَ بِشَيْءٍ أَحَبَّ إِلَيْهِ مِنْ كَثْرَةِ ذِكْرِهِ“اور اللہ کا کثرت سے ذکر کیا کرو کیونکہ تم اللہ کے پاس ایسی کوئی چیز لیکر نہیں حاضر ہوسکتیں جو اُس کے نزدیک اُس کا کثرت سے ذکر کرنے سے زیادہ محبوب اور پسندیدہ ہو ۔(طبرانی اوسط:6735) قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ نے متعدد مقامات پر کثرتِ ذکر کا حکم دیا ہے اوراسے فوز و فلاح کا سبب قرار دیا ہے، سورۃ الجُمعہ میں اِرشاد ہے:﴿وَاذْكُرُوا اللَّهَ كَثِيرًا لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ﴾ اور اللہ کا ذکر کثرت سے کرو تاکہ تم فلاح یاب ہوجاؤ۔ سورۃ الاحزاب میں اللہ تعالیٰ نے کثرت سے ذکر کرنے والے مَردوں اور عورتوں کیلئے مغفرت و بخشش اور اجرِ عظیم کے اِنعام کا اعلان فرمایا ہے:﴿وَالذَّاكِرِينَ اللَّهَ كَثِيرًا وَالذَّاكِرَات أَعَدَّ اللَّهُ لَهُمْ مَغْفِرَةً وَأَجْرًا عَظِيمًا﴾ترجمہ:اور اللہ کا کثرت سے ذکر کرنے والے مرد ہوں یا ذکر کرنے والی عورتیں،ان سب کیلئے اللہ نے مغفرت اور شاندار اَجر تیار کررکھا ہے۔(آسان ترجمہ قرآن)