عورتوں کی خوبیاں اور خامیاں |
یک ایسی |
|
اِسلام کا کڑا اپنی گردن سے اُتاردیا، پھر اگر وہ توبہ کرلے تواللہ تعالیٰ اُس کے گناہوں کو معاف کردیں گے۔(سنن النسائی:4872)زنا کی وجہ سے دُعاؤں کی قبولیت سے محرومی : ایک روایت میں ہے،حضرت عثمان ابن ابی عاص ثقفینبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں: ”تُفْتَحُ أَبْوَابُ السَّمَاءِ نِصْفَ اللَّيْلِ فَيُنَادِي مُنَادٍ: هَلْ مِنْ دَاعٍ فَيُسْتَجَابَ لَهُ؟ هَلْ مِنْ سَائِلٍ فَيُعْطَى؟ هَلْ مِنْ مَكْرُوبٍ فَيُفَرَّجَ عَنْهُ؟ فَلَا يَبْقَى مُسْلِمٌ يَدْعُو بِدَعْوَةٍ إِلَّا اسْتَجَابَ اللهُ لَهُ إِلَّا زَانِيَةٌ تَسْعَى بِفَرْجِهَا أَوْ عَشَّارٌ“ آسمان کے دروازے نصفِ شب میں کھول دیے جاتے ہیں اور ایک پکارنے والا ندا لگاتا ہے:”کوئی مانگنے والاہے کہ اُس کی دعاء قبول کی جائے، کوئی سوال کرنے والا ہے کہ اُس کو عطاء کیا جائے، کوئی مصیبت میں مبتلاء ہے کہ اُس کی تکلیف کودور کیا جائے “، پس کوئی مسلمان بھی اُس وقت دعاء کرے تو اُس کی دعاء ضرور قبول کی جاتی ہے سوائے زنا کے لئے کوشاں رہنے والی زانیہ عورت اور(ظلماً) ٹیکس وصول کرنے والا۔(طبرانی کبیر:8391)زنا کرنے والوں کی سخت ترین سزائیں : بخاری شریف کی ایک طویل حدیث میں ہےکہ ایک دفعہ نبی کریمﷺنےحضرات صحابہ کرام کےسامنے جہنمیوں کے مختلف مناظر دیکھنےکا تذکرہ کیا ،اُن میں سے منظر ایک یہ بھی تھا:”فَانْطَلَقْنَا إِلَى ثَقْبٍ مِثْلِ التَّنُّورِ، أَعْلاَهُ ضَيِّقٌ وَأَسْفَلُهُ وَاسِعٌ يَتَوَقَّدُ تَحْتَهُ نَارًا، فَإِذَا اقْتَرَبَ اِرْتَفَعُوا حَتَّى كَادَ أَنْ يَّخْرُجُوا، فَإِذَا خَمَدَتْ رَجَعُوا فِيهَا، وَفِيهَا رِجَالٌ وَنِسَاءٌ عُرَاةٌ“پھر ہم ایک ایسے