عورتوں کی خوبیاں اور خامیاں |
یک ایسی |
|
حضرت ابوہریرہ نبی کریمﷺکا اِرشاد نقل فرماتے ہیں:”طِيْبُ الرِّجَالِ مَا ظَهَرَ رِيْحُهُ وَخَفِيَ لَوْنُهُ، وَطِيْبُ النِّسَاءِ مَا ظَهَرَ لَوْنُهُ وَخَفِيَ رِيْحُهُ“مردوں کی خوشبو وہ ہے جس کی خوشبو زیادہ اور رنگت ہلکی ہو،اور عورتوں کیلئے وہ خوشبو ہے جس کی رنگ تیز اور خوشبو کم ہو۔(ترمذی:2787)سولہویں خامی:بلاضرورت باہر گھومتے پھرنا : عورت کی ایک خامی اور عیب یہ ہے کہ وہ بغیر کسی مجبوری اور ضرورت کے گھر سے باہر گھومنے پھرنے کو اختیار کرے ،کیونکہ یہ اُس کے مقصدِ تخلیق اور اُس کی فطرت و جبلّت کے سراسر خلاف ہے۔اللہ تعالیٰ نے عورت کو” درونِ خانہ“یعنی گھر کے اندر کے کاموں کی ذمّہ داری دی ہے جبکہ مَردوں کو” بیرونِ خانہ“ یعنی گھر سے باہر کے کاموں کا مکلّف بنایا ہے لہٰذا عورت کو گھر کی چار دیواری میں رہ کر اپنے فرائضِ منصبی کو پورا کرنے کا حد درجہ اہتمام کرنا چاہیئے ،اِسی میں اُس کی بھلائی اورحقیقی عزّت ہے اور اِسی سے ہی مُعاشرہ پنپتا اور ترقی کرتا ہے۔اللہ تبارک و تعالیٰ کا اِرشاد ہے:﴿وَقَرْنَ فِي بُيُوتِكُنَّ وَلَا تَبَرَّجْنَ تَبَرُّجَ الْجَاهِلِيَّةِ الْأُولَى﴾ترجمہ: اور اپنے گھروں میں قرار کے ساتھ رہو،اور (غیر مَردوں کو)بناؤ سنگھار دِکھاتی مت پھروجیسا کہ پہلی جاہلیت میں دِکھایا جاتا تھا۔(آسان ترجمہ قرآن) ایک حدیث میں ہے،حضرت سیدنا عبد اللہ بن مسعودنبی کریمﷺکایہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں: ”اَلْمَرْأَةُ عَوْرَةٌ،فَإِذَا خَرَجَتْ اسْتَشْرَفَهَا الشَّيْطَانُ“عورت پردہ میں رہنے کی چیز ہے،پس جب کوئی عورت باہر نکلتی ہے تو شیطان اُس کی تاک میں لگ جاتا ہے(یعنی اس کو مردوں کی نظر میں اچھا کر کے دکھاتا ہے)۔(ترمذی:1173)