عورتوں کی خوبیاں اور خامیاں |
یک ایسی |
|
حضرت عبد اللہ بن عمرونبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں:”لَا تَنْكِحُوا النِّسَاءَ لِحُسْنِهِنَّ، فَعَسَى حُسْنُهُنَّ أَنْ يُرْدِيَهُنَّ،وَلَا تَنْكِحُوا النِّسَاءَ لِأَمْوَالِهِنَّ، فَعَسَى أَمْوَالُهُنَّ أَنْ تُطْغِيَهُنَّ“ عورتوں سے اُن کے حسن کی وجہ سے نکاح مت کرو کیونکہ ہوسکتا ہے کہ اُن کا حسن اُنہیں (ہلاکت میں) گرادے اور عورتوں سے اُن کے مالوں کی وجہ سے نکاح مت کرو کیونکہ ہوسکتا ہے کہ اُن کے اموال اُنہیں سرکشی میں مبتلاء کردے۔(سنن کبریٰ بیہقی:13469)اٹھارہویں خامی:زبان دراز ہونا : عورت کا ایک بہت بڑا عیب یہ ہے کہ وہ زبان دراز ہو ، شوہر کے ساتھ بدزبانی کرتی ہو ، اور یہ یقیناً ایسی بڑی خامی ہے کہ جس کی وجہ سے وہ عورت نہ خود راحت و سکون کی زندگی گزارتی ہےاور نہ ہی شوہر کو گزارنے دیتی ہے،وہ خود بھی اور اُس کا شوہر اور تمام گھر والےہر وقت کے لڑائی جھگڑوں کی وجہ سےذہنی اور جسمانی اذیت اور کوفت کے شکار رہتے ہیں ، ایسی عورت کبھی اپنے شوہر کے دل میں اپنا مقام نہیں بناپاتی ، ایسی عورت خواہ کتنی ہی حسین و جمیل اور کھانے پکانے،سینے پرونے میں ماہر اور تجربہ کار ہو لیکن یہی ایک ”زبان درازی“کی خامی اُس کی ساری خوبیوں پر پانی پھیر دیتی ہے۔ حدیث میں نبی کریمﷺنے عورت کی اس خامی کو شقاوت اور بدبختی کی علامت قرار دیا ہے ، چنانچہ فرمایا:”وَمِنَ الشَّقَاوَةِ:الْمَرْأَةُ تَرَاهَا فَتَسُوءُكَ، وَتَحْمِلُ لِسَانَهَا عَلَيْكَ“بدبختی میں سے (ایک چیز) عورت ہے جس کو تم دیکھو تو تمہیں بُرا لگے اور وہ تم پر اپنی زبان دراز کرے۔(مستدرکِ حاکم:2684)