عورتوں کی خوبیاں اور خامیاں |
یک ایسی |
|
بِالرِّجَالِ“نبی کریمﷺنے اُن مَردوں پر لعنت فرمائی ہے جو عورتوں کی مشابہت اختیار کرتے ہیں اور اُن عورتوں پر لعنت فرمائی ہے جو مَردوں کی مشابہت اختیار کرتے ہیں۔(بخاری:5885) اِس سلسلے کی مزید روایات”مَردوں کی مُشابہت اختیار کرنا“ کے عنوان کے تحت ملاحظہ کی جاسکتی ہیں۔دوسری وجہ:کافر و مُشرک اور فاسق و فاجر عورتوں کی مُشابہت : یہ حقیقت روزِ روشن کی طرح واضح ہے کہ دنیا میں کافر و مشرک اور فاسق و فاجر عورتوں کا یہ طریقہ ہے کہ وہ بناؤ سنگھار اور حسن و زینت کیلئے بالوں کو کٹواکر مختلف قسم کے ہیئر اسٹائل بنواتی ہیں ، بیوٹی پارلر میں اس کیلئے نت نئے طریقے اور ہیئر اسٹائل پیش کیے جاتے ہیں اور ”مُتبرّجات“یعنی زیب و زینت کا ظاہر کرنے والی خواتین وہاں جاکر اُن طریقوں کو اختیار کر رہی ہوتی ہیں ، پس ایسے میں یہ سمجھنا کوئی مشکل نہیں رہتا کہ یہ شریف اور باپردہ نیک خواتین کا ہرگز طریقہ نہیں ،لہٰذا کفار و مشرکین اور فساق و فجار کی مُشابہت اختیار کرنے سے بچنا چاہیئے ، کہیں ایسا نہ ہو کہ قیامت کے دن اُنہی کے زمرے میں ہمارا شمار ہو اور اُنہیں کی معیّت میں ہمارا حشر ہو ۔ نبی کریمﷺکا ارشاد ہے:”مَنْ تَشَبَّهَ بِقَوْمٍ فَهُوَ مِنْهُمْ“جس نے جس قوم کے ساتھ مشابہت اختیار کی وہ (کل قیامت کے دن )اُسی کے ساتھ ہوگا۔(ابوداؤد:4031) ایک اور روایت میں نبی کریمﷺنے غیروں کے ساتھ مُشابہت اختیار کرنے والوں کے ساتھ اپنی لاتعلّقی کا اِظہار کرتے ہوئے اِرشاد فرمایا:”لَيْسَ مِنَّا مَنْ تَشَبَّهَ بِغَيْرِنَا“اُس کا ہم سے کوئی تعلّق نہیں جو ہمارے علاوہ کسی اور(کافروں) کی مشابہت اختیار کرے۔(ترمذی:2695)تیسری وجہ:اللہ کی خلقت میں تبدیلی :