عورتوں کی خوبیاں اور خامیاں |
یک ایسی |
|
اِجازت نہیں،البتہ نفلی حج میں شوہر کی اِجازت کے بغیر جائز نہیں ۔کَما فی البَدائع:”وَلَوْ كَانَ مَعَهَا مَحْرَمٌ فَلَهَا أَنْ تَخْرُجَ مَعَ الْمَحْرَمِ فِي الْحَجَّةِ الْفَرِيضَةِ مِنْ غَيْرِ إذْنِ زَوْجِهَا عِنْدَنَا وَعِنْدَ الشَّافِعِيِّ لَيْسَ لَهَا أَنْ تَخْرُجَ بِغَيْرِ إذْنِ زَوْجِهَا“۔(بدائع الصنائع:2/124) تاہم پھر بھی کوشش یہی ہونی چاہیئے کہ شوہر کو راضی کرکے اُس کی رضامندی کے ساتھ حج کیا جائے جیساکہ حدیثِ مذکور میں واضح کیا گیا ہے۔وصیت کرنے میں شوہر کی اِجازت : حضرت عکرمہ فرماتے ہیں :”قَضَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ لَيْسَ لِذَاتِ زَوْجٍ وَصِيَّةً فِي مَالِهَا شَيْئًا إِلَّا بِإِذْنِ زَوْجِهَا“ نبی کریمﷺنےکسی معاملہ میں یہ فیصلہ فرمایا کہ کسی شوہر والی (یعنی شادی شدہ) عورت کیلئے اپنے مال میں اپنے شوہر کی اِجازت کے بغیر (کسی کیلئے)وصیت کرنا درست نہیں۔(مصنّف عبد الرزاق:16608) ٭…………٭…………٭…………٭