عورتوں کی خوبیاں اور خامیاں |
یک ایسی |
|
ایسی بڑی خوبی اور عظیم صفت ہے جس سے اس کی دنیا بھی جنّت بنتی ہے اور آخرت بھی ، اللہ بھی خوش ہوتا ہے اور شوہر بھی ۔ چنانچہ آپﷺنے کنواری عورتوں سے نکاح کی ترغیب دیتے ہوئے اس کے فوائد بیان کیے اور فرمایا:”فَإِنَّهُنَّ أَعْذَبُ أَفْوَاهًا، وَأَنْتَقُ أَرْحَامًا، وَأَرْضَى بِالْيَسِيْرِ“کیونکہ وہ شیریں دہن ہوتی ہیں(یعنی لبِ شیریں یا شیریں گفتار کی حامل)اورزیادہ بچے جننے والی ہوتی ہیں اور تھوڑے پر راضی ہوجاتی ہیں۔(سنن کبریٰ بیہقی:13473)ستائیسویں صفت:شوہر کی قسم کو پورا کرنا : عورت کی ایک خوبی یہ ذکر کی گئی ہے کہ وہ شوہر کی قسم کو پورا کرتی ہے ،چنانچہ ایک روایت میں نبی کریمﷺ نے ”زوجہ صالحہ“یعنی نیک بیوی کی صفات کوذکر کرتے ہوئے ایک یہ صفت یہ بیان فرمائی ہے:”وَإِنْ أَقْسَمَ عَلَيْهَا أَبَرَّتْهُ“یعنی جب شوہر اُسے قسم دیتا ہے تو اس کو پورا کرتی ہے۔(ابن ماجہ:1857) مکمل روایت یہ ہے:حضرت ابوامامہنبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں:”مَا اسْتَفَادَ الْمُؤْمِنُ بَعْدَ تَقْوَى اللَّهِ خَيْرًا لَهُ مِنْ زَوْجَةٍ صَالِحَةٍ، إِنْ أَمَرَهَا أَطَاعَتْهُ، وَإِنْ نَظَرَ إِلَيْهَا سَرَّتْهُ، وَإِنْ أَقْسَمَ عَلَيْهَا أَبَرَّتْهُ، وَإِنْ غَابَ عَنْهَا نَصَحَتْهُ فِي نَفْسِهَا وَمَالِهِ“کسی ایمان والے نے اللہ تعالیٰ سے ڈرنے(حصولِ تقویٰ) کے بعد نیک بیوی سے زیادہ بہتر کوئی چیز حاصل نہیں کی۔اگر شوہر اس کو کوئی حکم دیتا ہے تو وہ اس کی تعمیل کرتی ہے جب وہ اس کی طرف دیکھتا ہے تو وہ (اپنی خوش اخلاقی ، خوشی سلیقگی و پاک سیرتی سے) اس کا دل خوش کرتی ہے جب وہ اس کو قسم دیتا ہے تو اس قسم کو پورا کرتی ہے اور جب اس کا خاوند موجود نہیں ہوتا تو وہ اپنے نفس اور شوہر کے مال کے بارے میں خیرخواہی کرتی ہے۔(یعنی اپنی