عورتوں کی خوبیاں اور خامیاں |
یک ایسی |
|
حضرت عبد اللہ بن عباسنبی کریمﷺکایہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں:”لَا تَأْذَنُ امْرَأَةٌ فِي بَيْتِ زَوْجِهَا إِلَّا بِإِذْنِهِ، وَلَا تَقُومُ مِنْ فِرَاشِهَا فَتُصَلِّيَ تَطَوُّعًا إِلَّا بِإِذْنِهِ“کوئی عورت اپنے شوہر سے پوچھے بغیراس کے گھر میں کسی کو (داخل ہونے کی)اِجازت نہ دے،اور شوہر کے بستر سے اُس کی اِجازت کے بغیرنماز پڑھنے کیلئے مت کھڑی ہو۔(طبرانی کبیر:12144) حضرت انس بن مالکنبی کریمﷺکایہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں :”إِذَا تَطَيَّبَتِ الْمَرْأَةُ لِغَيْرِ زَوْجِهَا فَإِنَّمَا هُوَ نَارٌ فِي شَنَارٍ“جو عورت اپنے شوہر کے علاوہ کسی اور کیلئےخوشبو لگائے تو یہ عمل آگ ہے جو اُسے عار اور عیب میں مبتلاء کردے گا۔(طبرانی اوسط:7405)انتیسویں خامی:راز کی بات کو لوگوں کے سامنے ذکر کرنا : عورتوں کی ایک بڑی خامی یہ ذکر کی گئی ہےکہ وہ اپنے شوہر کے ساتھ ہونے والے مخصوص معاملات کا اور شرم کی باتوں کا دوسری عورتوں کے سامنے تذکرہ کرتی ہیں ،حدیث میں اس کی سختی کے ساتھ مُمانعت کی گئی ہے ۔چنانچہ ایک روایت میں ہے، حضرت ابوامامہفرماتے ہیں کہ ایک دفعہ نبی کریمﷺتشریف فرما تھے،آپ کے پاس ایک عورت بھی بیٹھی تھی،آپﷺنے اُس عورت سے دریافت کیا:”إِنِّي لَأَحْسِبُكُنَّ تُخْبِرْنَ بِمَا يَفْعَلُ بِكُنَّ أَزْوَاجُكُنَّ“تم عورتوں کے بارے میں میرا خیال یہ ہے کہ تم اُن کاموں کو دوسروں کے سامنے ذکر کردیتی ہو جو تمہارے شوہر تمہارے ساتھ کرتے ہیں ؟اُس عورت نے کہا میرے پاں باپ آپ پر قربان ہوں ، جی ہاں! یا رسول اللہ! اللہ کی قسم ہم ایسا ہی کرتے ہیں ،اور ہم تو اس کو فخر کے طور پر ذکر کرتے ہیں ،آپﷺنے سختی سے منع کرتے ہوئے اِرشاد فرمایا:”فَلَا تَفْعَلَنَّ، فَإِنَّ