عورتوں کی خوبیاں اور خامیاں |
یک ایسی |
|
اِرشاد فرمایا:”الْوَلُودُ الْوَدُودُ الَّتِي إِذَا غَضِبَتْ أَوْ أُغْضِبَتْ قَالَتْ: يَدِي فِي يَدَكِ لَا أَكْتَحِلُ بِغُمْضٍ “ جوشوہروں سے خوب محبت کرنے والی اور خوب بچے جننے والی ہو جب وہ کسی بات پر غصہ ہوجائے یا اُسے غصہ دلادیا جائے تو(اپنے شوہر سے) کہتی ہے :میرا ہاتھ تمہارے ہاتھ میں ہے،میں ذرہ بھر بھی نہ سوؤں گی(جب تک کہ آپ راضی نہ ہوجائیں) ۔(طبرانی کبیر:12467)بتیسویں صفت:نظریں جھکاکر رکھنا : عورت کی ایک خوبی یہ ہے کہ اُس کی نگاہ شرم و حیاء کی وجہ سے جھکی ہوتی ہے، اور اِسی میں عورت کا حسن ہے کہ وہ شرمیلی اور نگاہیں نیچے رکھنے والی ہو ۔ اگرچہ جدید مُعاشرے میں عورت کیلئے اِس کو خوبی اور کمال سمجھا جاتا ہے کہ وہ آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر خود اعتمادی کے ساتھ ہر ایک سےگفتگو کرسکے ،لیکن حقیقت یہی ہے کہ یہ عورت کا حسن نہیں بلکہ اُس کیلئے خامی اور عیب ہے ۔یہی وجہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے جنتی حوروں کی خوبیاں اوران کی بہترین صفات کو بیان کرتے ہوئے ایک صفت یہ بھی ذکر فرمائی ہے: ﴿فِيْهِنَّ قَاصِرَاتُ الطَّرْف﴾انہی باغوں میں وہ نیچی نگاہ والیاں ہوں گی۔(آسان ترجمہ قرآن) اللہ تعالیٰ کا اِرشاد ہے:”وَقُلْ لِلْمُؤْمِنَاتِ يَغْضُضْنَ مِنْ أَبْصَارِهِنَّ وَيَحْفَظْنَ فُرُوجَهُنَّ“اور مؤمن عورتوں سے کہہ دو کہ وہ اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں۔(آسان ترجمہ قرآن) حضرت امّ سلمہسے ایک روایت میں نقل کیا گیا ہے:”إنَّه يُكْرَهُ لِلنِّسَاءِ أَنْ يَّنْظُرْنَ إِلَى الرِّجَالِ، كَمَا يُكْرَهُ لِلرِّجَالِ أَنْ يَّنْظُرُوا إِلَى النِّسَاءِ“بیشک عورتوں کیلئے بھی ممنوع ہے کہ وہ مَردوں کی طرف دیکھیں جیسا کہ مَردوں کیلئے ممنوع ہے کہ وہ عورتوں کی جانب دیکھیں۔(کنز العمال:13071)