عورتوں کی خوبیاں اور خامیاں |
یک ایسی |
|
کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں:”إِنَّ مِنْ أَعْظَمِ الْأَمَانَةِ عِنْدَ اللهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، الرَّجُلَ يُفْضِي إِلَى امْرَأَتِهِ،وَتُفْضِي إِلَيْهِ، ثُمَّ يَنْشُرُ سِرَّهَا“ سب سے بڑی خیانت یہ ہے کہ کوئی شخص اپنی بیوی کے پاس آئے اور بیوی اُس کے پاس آئے اور پھر اُس کے راز کو باہر پھیلاتا پھرے۔(مسلم:1437) حضرت ابوسعید خدرینبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں :”الشِّيَاعُ حَرَامٌ“جماع کرنے پر (لوگوں کے سامنے)فخر کرنا حرام ہے۔(السنن الکبریٰ بیہقی:14099)تیسویں خامی: فتنہ اور شیطان کا آلہ کار بننا : عورتوں کی ایک بہت بڑی خامی یہ ہے کہ وہ مُعاشرے میں لوگوں کیلئے فتنہ و فساد کا سبب بن جائیں، اپنے قول و فعل،لباس و پوشاک،انداز اورطور طریقوں سےشیطان کا آلہ کار ثابت ہوں،اور مُعاشرے میں ان کی وجہ سے فحاشی،عُریانی اور زنا کاری پھیلے،فتنے اور فسادات پیدا ہوں،رشتے ناطےٹوٹنے لگ جائیں ۔یہ سب عورت کے خطرناک فتنے کہلاتے ہیں جن کے حصول کیلئے شیطان بڑے شاطرانہ طریقے سےعورت ذات کو استعمال کررہا ہوتا ہے اور بسا اوقات عورت کو اس کا احساس و شعور ہی نہیں ہوتا ۔اِسی لئےاحادیثِ طیّبہ میں عورت کوفتنہ،شیطان کا جال اور رسیاں کہا گیا ہے کیونکہ شیطان ان کے ذریعہ لوگوں کا شکار کرکے فتنہ و فساد پھیلاتا ہے۔ذیل میں اِس سلسلے کی احادیث ملاحظہ فرمائیں: حضرت حذیفہفرماتے ہیں کہ نبی کریمﷺنے اپنے خطبہ میں یہ بات اِرشا دفرمائی:”اَلْخَمْرُ جِمَاعُ الْإِثْمِ وَالنِّسَاءُ حَبَائِلُ الشَّيْطَانِ وَحُبُّ الدُّنْيَا رَأْسُ كُلِّ خَطِيئَةٍ“ شراب تمام گناہوں کا