عورتوں کی خوبیاں اور خامیاں |
یک ایسی |
|
حضرت اُسامہ بن زیدنبی کریمﷺکایہ ارشاد نقل فرماتے ہیں:”مَا تَرَكْتُ بَعْدِي فِي النَّاسِ فِتْنَةً أَضَرَّ عَلَى الرِّجَالِ مِنَ النِّسَاءِ“میں نے اپنے بعد ایسا کوئی فتنہ نہیں چھوڑا ہے جو مردوں کے حق میں عورتوں کے فتنہ سے زیادہ ضرر رساں ہو۔(ترمذی:2780) حضرت ابوہریرہسے مَروی ایک روایت میں ہے :”إنَّ الْمَرأةَ سَهْمٌ مِّنْ سِهَامِ إِبْلِيْسَ“ بیشک عورت ابلیس کے تیروں میں سے ایک تیر ہے۔(کنز العمال:13067) حضرت ابوسعید خدرینبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں :”إِنَّ الدُّنْيَا حُلْوَةٌ خَضِرَةٌ، وَإِنَّ اللهَ مُسْتَخْلِفُكُمْ فِيهَا، فَيَنْظُرُ كَيْفَ تَعْمَلُونَ، فَاتَّقُوا الدُّنْيَا وَاتَّقُوا النِّسَاءَ، فَإِنَّ أَوَّلَ فِتْنَةِ بَنِي إِسْرَائِيلَ كَانَتْ فِي النِّسَاءِ“دنیا شیریں اور سبز( جاذب نظر) ہے اور بیشک اللہ تعالیٰ نے تمہیں اس دنیا میں خلیفہ بنایا ہے ،پس وہ( ہر وقت) دیکھتا ہے کہ تم (اس دنیا میں)کس طرح عمل کرتے ہو لہذا دنیا سے بچو اور عورتوں (کے فتنہ)سے بچو کیونکہ بنی اسرائیل کی تباہی کا باعث سب سے پہلا فتنہ عورتوں ہی کی صورت میں تھا۔(مسلم:2742)(ترمذی:2191) حضرت ابوسعید خدریفرماتے ہیں کہ ایک دفعہ نبی کریمﷺنے عورتوں سے خطاب کرتے ہوئے اِرشادفرمایا:”مَا رَأَيْتُ مِنْ نَاقِصَاتِ عَقْلٍ وَدِينٍ أَذْهَبَ لِلُبِّ الرَّجُلِ الحَازِمِ مِنْ إِحْدَاكُنَّ“ میں نے تم سے زیادہ کسی کو باوجود عقل اور دین میں ناقص ہونے کے، پختہ رائے مرد کی عقل کا (اڑا) لیجانے والا نہیں دیکھا۔(بخاری:304)