ب…
بدتر ہر ایک بد سے ہے جو بدزبان ہے
جس دل میں یہ نجاست بیت الخلاء وہی ہے
گوہیں بہت درندے انسان کی پوستین میں
پاکوں کا خون جو پیوے وہ بھیڑیا ہی ہیں
(درثمین اردو،ص۱۲)
مرزا قادیانی کی گالیاں اورگالیاں نکالنے والے کے متعلق جو کہا اس میں مرزا قادیانی خود کیاہیں؟میں یہ فیصلہ قارئین کرام پرچھوڑ تاہوں۔
قوم یاملت اس وقت عالم وجود میں آتی ہے۔جب وہ پہلے نبی کو تسلیم کرتے ہوئے اس کے بعد آنے والے رسول کو جس کا ماقبل نبی نے پتہ دیا ہو۔مثال کے طور پر حضرت موسیٰ علیہ السلام کو ماننے والے یہودی کہلائے پھر موسیٰ علیہ السلام کے بعد حضرت علیہ السلام دنیا میں تشریف لائے توانہوں نے حضرت موسیٰ علیہ السلام کی تصدیق کی لیکن ساتھ ساتھ اپنی نبوت کا بھی اقرار کروایا۔جن لوگوں نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو رسول برحق تسلیم کیا لیکن انہوں نے حضرت موسیٰ علیہ السلام کی نبوت سے انکار نہیں کیا تووہ لوگ عیسائی کہلائے۔یہودی قوم سے وہ عیسائی قوم بن گئی۔پھر ہم اسے یہودی نہیں کہہ سکتے جب حضورﷺ دنیا میں تشریف لائے تو ان عیسائیوں نے جنہوں نے حضرت موسیٰ علیہ السلام کو بھی نبی تسلیم کیاتھا۔حضور ﷺ پر ایمان لائے تو مسلمان کہلائے۔حالانکہ اب تک انہوں نے نہ تو حضرت موسیٰ علیہ السلام کی نبوت سے انکار کیا اور نہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے نبی ہونے سے انکارکیا۔بلکہ دونوں پیغمبروں کو نبی اﷲ اوررسول مانتے رہے اوران کی کتب توریت اورانجیل کو بھی خداکی کتابیں تسلیم کرتے رہے۔ تو اب ہم ان کو نہ یہودی اورنہ ہی عیسائی کہہ سکتے ہیں۔اسی طرح حضرت محمد ﷺ کے بعد اگر کوئی شخص کسی اورنبی کو تسلیم کرتا ہے تو قاعدے کی رو سے اسلام سے خارج ہو جاتاہے۔خواہ وہ حضورﷺ کو بھی رسول تسلیم کرتاہو۔
اب اوپر کے حوالہ جات سے بات صاف طور پر پایہ تکمیل کو پہنچ گئی ہے کہ مرزا کا نبی الگ، قرآن الگ، حج الگ، خدا جدا،تو کس طرح مسلمان رہے؟۔ان حقائق کی روشنی میں مسلمانان پاکستان اس بات کا مطالبہ کریں کہ ان کوایک علیحدہ غیر مسلم اقلیت قرار دیاجائے تو وہ کون سی غلطی کررہے ہیں؟وماعلینا الاالبلاغ!