آنحضرتﷺ کو خدا کا رسول نہیں مانتا۔دوسرے یہ کفر کہ مثلاً وہ مسیح موعود کو نہیں مانتا اور اس کو باوجود اتمام حجت جھوٹا مانتا ہے۔جس کے ماننے اور سچا جاننے کے بارے میں خدا اور رسول نے تاکید کی ہے اورپہلے نبیوں کی کتابوں میں بھی تاکید پائی جاتی ہے۔پس اس لئے کہ وہ خدا اوررسول کامنکر ہے۔اوراگر غور سے دیکھاجائے تو یہ دونوں قسم کے کفر ایک ہی قسم میں داخل ہیں۔‘‘ ( حقیقت الوحی ص۱۷۹،خزائن ج۲۲ص۱۸۵)
ح… ’’جو احمدی ان کے (مسلمانوں کے) پیچھے نما زپڑھتا ہے جب تک تو یہ نہ کر لے ۔اس کے پیچھے نماز نہ پڑھو۔‘‘ (فتاویٰ احمدیہ ص۱۵)
ع… مرزائی چونکہ مسلمانان عالم کو کافر اوردائرہ اسلام سے خارج سمجھتے ہیں۔اس لئے تو سر ظفر اﷲ خان وزیرخارجہ پاکستان نے کراچی میں موجود ہوتے ہوئے بھی پاکستان کے محبو ب قائداعظم کا نماز جنازہ نہیں پڑھا۔سنی ،شیعہ، مقلد غیر مقلد حتیٰ کہ ہر عقیدہ وہر مسلک اور ہر مدرسہ فکر کے مسلمانوں نے بغیر کسی اختلاف کے نماز جنازہ پڑھی۔جب ظفر اﷲ سے حضرت مولانا محمد اسحاق صاحب خطیب جامع مسجد ایبٹ آباد نے سوال کیا تو ظفراﷲ نے جواب دیا کہ بے شک میں نے قائداعظم کاجنازہ عمداً نہیں پڑھا۔میں اس کو صرف سیاسی لیڈر سمجھتاہوں۔اس پرحضرت مولانا ممدوح نے پوچھا کیا آپ مرزا قادیانی کو پیغمبر نہ ماننے والے سارے مسلمانوں کو کافر سمجھتے ہیںحالانکہ تم اسی مسلمان حکومت کے وزیر بھی ہو؟سر ظفر اﷲ خان نے کمال بے باکی سے کہا کہ آپ مجھے کافر حکومت کا مسلمان ملازم سمجھ لیں یا مسلمان حکومت کا کافر ملازم۔تم کو بھی ایسا سمجھنے کا حق ہے۔‘‘ (منقول از اخبار زمیندار ۲۰؍ربیع الثانی ۱۳۶۹ھ)
اب قارئین کرام سے درخواست ہے کہ مندرجہ بالا حوالہ جات سے فیصلہ فرماویں کہ تمام دنیا کے مسلمان سور ،مسلمان عورتیں کتیں اور محمد عربی ﷺ کے ماننے والے،وزیراعظم الحاج خواجہ ناظم الدین صاحب، سردارعبدالرب نشتر، میاں مشتاق احمد گورمانی ودیگر وزرائ، وزیر اعلیٰ سردار ،وزیراعلیٰ پنجاب ، وزیراعلیٰ بنگال، وزیراعلیٰ بلوچستان ،ممبران اسمبلی ،صوبوں کے گورنر،گورنر جنرل اورباقی تمام اسلامی ممالک کے حکمران ،علماء فرزندان توحید کیا ہوئے؟ثابت ہوا کہ یہ خود ہی ایک علیحدہ قوم ہیں۔جن کاقرآن بھی الگ،حج بھی الگ،نماز بھی الگ،خدا بھی جدا،نبی بھی الگ۔ پھر مسلمانان پاکستان ان حقائق کی روشنی میں مرزائیوں کو علیحدہ غیر مسلم اقلیت قرار دلوانے