جو مختلف مقاموں پر پنجاب وہندوستان میں موجود ہیں، نہایت تاکید سے نصیحت کرتا ہوں کہ وہ میری اس تعلیم کو خوب یاد رکھیں کہ اس گورنمنٹ انگریزی کی پوری پوری اطاعت کریں۔خدا کی مصلحت نے اس گورنمنٹ کو چن لیا ہے اورہمارافرقہ احمدیہ(قادیانیہ)چند سالوں میں لاکھوں تک پہنچ گیا ہے ۔کیا تم خیال کر سکتے ہو کہ تم مکہ یا مدینہ میں اپنا گھر بنا کر شریر لوگوں کے حملوں سے بچ سکو گے۔ ہرگز نہیں بلکہ تمام اسلامی علماؤں کے فتوؤں کی رو سے تم واجب القتل ہو اور ہر ایک اسلامی سلطنت تمہارے قتل کرنے کے لئے دانت پیس رہی ہے۔ کیونکہ ان کی نگاہ میںتم کافر اور مرتد ٹھہر چکے ہو۔سو یہی انگریز لوگ ہیں جو تمہیں ان دشمنوں سے بچاسکتے ہیں۔ یہ حکومت باعث رحمت ہے ،تمہارے لئے ایک برکت ہے۔تمہاری مخالف جو مسلمان ہیں،ان سے انگریز ہزار درجے بہتر ہے۔ ‘‘ (تبلیغ رسالت ج۱۰ص۲۲۰، مجموعہ اشتہارات ج۳ص۵۸۴، ۵۸۳، ۵۸۲)
اسی طرح اس وقت کے وائسرائے اورگورنر پنجاب کو ایک خط میں لکھا ہے : ’’اس خود کاشتہ پودا کی نسبت اپنے ماتحت حکام کو اشارہ فرمائیے کہ وہ بھی میرے خاندان اورفرقہ کی ثابت شدہ وفاداریوں اوراخلاص کا لحاظ رکھ کر مجھے اور میری جماعت کو ایک خاص اورعنایت کی نظر سے دیکھیں۔ ‘‘ ( تبلیغ رسالت ج۷ص۷، مجموعہ اشتہارات ج۳ص۲۱)
قارئین نے مصنوعی نبی کے سیاسی مسلک کا نمونہ ملاحظہ کرلیا۔اس کے ساتھ ہی ادنیٰ ملازمین سرکاری کی ’’نظرخاص ونظرعنایت‘‘ کے لئے مرزاجی کی بے قراری کا عالم ،اب ذرا شان نبوت ملاحظہ ہو:۔
’’میںمحمد ہوں(ایک غلطی کاازالہ ص۳،خزائن ج۱۸ص۲۰۹) ’’اور جس نے مجھ میں اور محمد میں فرق جانا بس اس نے مجھے پہچانا ہی نہیں۔‘‘ (خطبہ الہامیہ ص۱۷۱،خزائن ج۱۶ص۲۵۹)
’’دانیال نبی نے اپنی کتاب میں میرا نام میکائیل رکھا ہے اورعبرانی میں لفظی معنی میکائیل کے ہیں ’’خدا کی مانند‘‘ مطلب یہ کہ میں خدا کی مانند ہوں ،اور دوسرے نبیوں نے مجھ کو خدا کی مانند بتایا ہے۔‘‘ (اربعین نمبر۳ص۲۵،خزائن ج۱۷ص۴۱۳)
’’میںنے خواب میں دیکھا کہ بعینہ اﷲ ہوں اورپھر میں نے یقین کرلیا کہ میں خدا ہی ہوں۔‘‘ (آئینہ کمالات اسلام ص۵۶۴،خزائن ج۵ص ایضاً)
ابھی کہاں، اورکمالات انگریزی نبی ملاحظہ ہوں۔فرماتے ہیں کہ:
’’ہمارادعویٰ ہے کہ ہم رسول اورنبی ہیں۔‘‘
(اخبار بدر ۵مارچ۱۹۰۸، ملفوظات ج ۱۰ص۱۲۷)