۔ کیونکہ باقی گمراہ فرقوں کے متعلق حضورﷺ فرماتے ہیں:
’’عن عبداﷲ ابن عمرقال قال رسول اﷲ ﷺ لیاتیّن علی امتی کما اوتی علی بنی اسرائیل حذوالنعل بالنعل حتی ان کان منھم من اتی امہ علانیۃ لکان فی امتی من یصنع ذالک وان بنی اسرائیل تفرقت علی ثنتین وسبعین ملۃ وتفترق امتی علے ثلث وسبعین ملۃ کلھم فی النار الاملۃ واحدۃ قالو من ھی یارسول اﷲ قال ماانا علیہ واصحابی(ررواہ الترمذی وفی روایۃ احمد وابی داؤد‘‘’’عن معاویہ ثنتان وسبعون فی النار وواحدۃ فی الجنۃ وھی الجماعۃ وانہ سیخرج فی اقوام تتجاری الکلب بصباحبہ لایبقی منہ عرق ولامفصل الا دخلہ‘‘
{روایت ہے حضرت عبداﷲ بن عمرؓ سے ،فرماتے ہیں کہ فرمایا رسول اﷲﷺ نے کہ میری امت میں بعینہ ویسے حالات آئیں گے جیسے نبی اسرائیل پر آئے۔جیسے جوتی کی جوتی سے برابری ،حتیٰ کہ اگر کسی نے اپنی ماں سے زنا کیا تو میری امت میں بھی وہ ہوگا جو ایسا کرے گا۔یقینا بنی اسرائیل ۷۲فرقوں میں بٹ گئے تھے اورمیری امت تہتر فرقوںمیں بٹ جائے گی۔سواایک ملت کے سب دوزخی ہوں گے۔لوگوں نے پوچھا یا رسول اﷲﷺ وہ ایک فرقہ کون سا ہے؟’’فرمایا وہ جس پر میں اور میرے صحابہؓ ہیں۔ اسے ترمذی نے روایت کیا اوراحمد وابوداؤد ومعاویہؓ کی روایت یہ ہے کہ بہتر دوزخی اور ایک جنتی ہے اورمسلمانوں کی بڑی جماعت ہے۔میری امت میں ایسی قومیں نکلیں گی جن میں ان کے خود ساختہ دین ایسے سرایت کرجائیں گے جیسے دیوانے کتے کازہرکاٹے ہوئے ہیں کہ جس کی کوئی رگ اور جوڑ بغیر سرایت کئے نہیں بچتا۔}
فائدہ… اس حدیث میں اﷲ کے محبوب علیہ السلام نے فیصلہ ہی فرمادیا کہ مسلمانوں کی بڑی جماعت یعنی اہلسنت وجماعت کے سوا باقی سب فرقے گمراہ ہوں گے اوردوزخ میں جائیں گے۔ اس کی تائید قرآن پاک کی اس آیت سے ہورہی ہے:’’ومن یشاقق الرسول من بعد ماتبین لہ الھدی ویتبع غیر سبیل المؤمنین نولہ ماتولی ونصلہ جھنم وساء ت مصیرا‘‘{اور جو رسول کا خلاف کرے بعد اس کے کہ حق راستہ اس پرکھل چکا اور مسلمانوں کی راہ سے جدا راہ چلے ہم اسے اس کے حال پر چھوڑ دیں گے اوراسے دوزخ میں داخل کریں گے اورکیا ہی بری جگہ ہے پلٹنے کی۔‘‘