کے نہیں آیا تو نہ آئے۔ اب تو پندرہ ماہ اورپورا سال گزر گیا۔ اب قبل ظہور کی قید کیا کرم دے گی۔ تو اصل مذہب بیان کر دیا کہ: ’’انبیاء علیہم السلام کو بہت سی پیشینگوئیوں کی حقیقت نہ قبل ظہور معلوم ہوتی ہے نہ بعد ظہور۔‘‘ (عسل مصفیٰ ص۶۴)
بعض دفعہ انبیاء پر بھی ان کی حقیقت نہیں کھلتی اور صحیح انکشاف کے ساتھ ان بشارات کے مصداق نہیں پاسکتے۔ مصداق ماصدق علیہ ہے۔ یعنی جس پر وہ پیشگوئی ظاہر ہوئی وہ کیا ہے؟کیسی ہے؟کب ظاہر ہوئی؟ اس کی حقیقت کو نبی کے لئے بھی ثابت نہیں مانتا۔پھراس سے پوچھئے کہ پیشگوئی تھی کس کام کے لئیـ؟ اوراس صورت میں وہ کام ہوگایانہیں؟ اگر نہیں ہوگا توعبث ٹھہرے گی اورفعل خدا عبث نہیں ہوسکتا۔کیونکہ وہ حکیم ہے ۔ خود یہ لکھنے والاعبث ہوگا۔ اس کتاب سے اس کا جواب بھی پڑھ لیجئے۔ (عسل مصفیٰ ص۶۳)’’اﷲ تعالیٰ کاایسی پیشگوئیوں کے اخبار سے یہ بھی مقصود ہوتا ہے کہ اس شخص کی خلق اﷲ میں جن کی ہدایت کے لئے وہ اس کو مامور کرتا ہے۔عزت اورعظمت ظاہر ہو اورمعلوم ہوجائے کہ اﷲ تعالیٰ کو اس مامور من اﷲ کے ساتھ کیسی محبت ظاہر ہوتی ہے۔ اس لئے وہ پیش از وقت کے اس ذریعہ سے ایک غیب کی بات جہاں میںظاہر کراتاہے اور جب اس کاوقوع اسی طرح ہو جاتا ہے ۔جیسا اس خدا کے مرسل نے ابتداء ہی میں بتادیاتھا ۔ توپھر ان لوگوں میں اس خدا کے بھیجے ہوئے کی گہری محبت دل پر بیٹھ جاتی ہے اور وہ اس کے نقش قدم پر چل کراس ناپاک اورگندی زندگی سے نجات پا کر ابدی زندگی کے وارث بن جاتے ہیں۔‘‘
اس قادیانی کی دونوں باتیں جو ایک ہی مسئلہ پرہیں۔ملا کر دیکھئے کہ کیا ان کہی کہتا ہے۔ اس دوسری عبارت کاماحصل یہ ہواکہ پیشگوئی سے نبی کی صداقت وعظمت کا اظہار مقصود باری تعالیٰ ہوتاہے۔ کسی واقعہ کے ہونے سے پہلے نبی کی زبانی لوگوں کو بتادیاجاتاہے کہ ایسا ہونے والا ہے۔ پھر جب لوگ اسے ویسا ہی دیکھ لیتے ہیں جیسا اس کے ہونے سے پہلے نبی کے کہنے سے سمجھا تھا ۔تو اس نبی کی عظمت لوگوں کے دلوں میں بیٹھ جاتی ہے اورتابعداری میں لگ کر کامیاب ہو جاتے ہیں۔ اس سے صاف ظاہر ہے کہ نبی کی تو شان بڑی ہے۔ جس قوم یا افراد کو اس نبی نے سنایا سب ہی سمجھ گئے اور سب پراس کی حقیقت ظاہر گئی جب تو ان لوگوں نے اسے واقعہ سے مطابق پاکرنبی مان لیا اورمطیع ہوگئے۔
اور پہلی عبارت میں لکھتا ہے کہ نبی پر بھی بعض دفعہ پیشگوئی کی حقیقت ظاہر نہیں ہوتی۔ تو میں پوچھتا ہوں پھر وہ نبی پیشگوئی کاہے کی کرتے ہیں۔جس کو وہ خود نہ جانیں اورجب خود نہیں