ایمان یقین شعار باید
حسن ظن توشکار آید
۶… پھر ساتھ لگے خدا کی شریعت بھی ناقص و ناتمام ہو گئی۔(دافع البلا ص۳،ٹائٹل پیج، خزائن ج۱۸ص۲۱۹) پر کہا’’عیسیٰ کوئی کامل شریعت نہ لائے تھے۔‘‘
۷… عیسیٰ کی راست بازی پر شراب خوری اورانواع انواع بداطواری کے داغ بھی لگ گئے۔ ایضاً (دافع البلا ص۴،ٹائٹل پیج،خزائن ج۱۸ص۲۲۰) پر لکھتے ہیں کہ: ’’مسیح کی راست بازی اپنے زمانے کے راست بازوں سے بڑھ کر ثابت نہیں ہوتی۔ بلکہ یحییٰ کو اس پر ایک فضیلت ہے۔کیونکہ وہ (یعنی یحییٰ) شراب نہ پیتاتھا اورکبھی نہ سنا کہ کسی فاحشہ عورت نے اپنی کمائی کے مال سے اس کے سر پر عطر ملاتھا ۔یا ہاتھوں اوراپنے سر کے بالوں سے اس کے بدن کو چھوأ تھا۔ یا کوئی بے تعلق جوان عورت اس کی خدمت کرتی تھی۔اسی وجہ سے خدا نے قرآن میں یحییٰ کانام حصور رکھا۔ مگر مسیح کا یہ نام نہ رکھا۔ کیونکہ ایسے قصے اس نام کے رکھنے سے مانع تھے۔‘‘
۸… اسی ملعون قصے کو اپنے رسالہ (ضمیمہ انجام آتھم ص۷، بقیہ ہاشیہ، خزائن ج۱۱ص۲۹۱) میں یوں لکھا :’’آپ کا کنجریوں سے میلان اور صحبت بھی شاید اسی وجہ سے ہو کہ جدی مناسبت درمیان ہے۔ (یعنی عیسیٰ بھی ایسوں ہی کی اولاد تھے) ورنہ کوئی پرہیزگار انسان ایک جوان کنجری کو یہ موقع نہیں دے سکتا کہ وہ اس کے سر پر اینے ناپاک ہاتھ لگاوے اورزناکاری کی کمائی کاپلید عطر اس کے سر پر ملے اوراپنے بالوں کو اس کے پیروں پر ملے۔سمجھنے والے سمجھ لیں کہ ایسا انسان کس چلن کا آدمی ہو سکتا ہے۔‘‘ اس رسالہ میں تو (ضمیمہ انجام آتھم ص۴تا۸،خزائن ج۱۱ص۲۸۸تا۲۹۲) تک مناظرہ کی آڑلے کر خوب ہی جلے دل کے پھپھولے پھوڑے ہیں۔
اﷲ عزوجل کے سچے مسیح عیسیٰ ابن مریم کو ۹…نادان اسرائیلی۔۱۰…شریر۔ ۱۱…مکار ۔۱۲…بدعقل۔۱۳… زنانے خیال والا۔ ۱۴…فحش گو۔ ۱۵…بدزبان۔۱۶… کٹیل۔۱۷… جھوٹا۔۱۸…چور۔۱۹…عملی قوت میں بہت کچا۔۲۰…خلل دماغ والا۔۲۱…گندی گالیاں دینے والا۔ ۲۲…بدقسمت۔ ۲۳نرا فریبی۔ ۲۴ پیروشیطان۔۲۵…علمی قوت میں بہت کچا وغیرہ وغیرہ خطاب اس قادیانی دجال نے دیئے۔ ۲۶…صاف لکھ دیا(ضمیمہ انجام آتھم ص۶، خزائن ج۱۱ص۲۹۰ حاشیہ) ’’حق بات یہ ہے کہ آپ سے کوئی معجزہ نہیںہوا۔‘‘ (ضمیمہ انجام آتھم ص۷، خزائن ج۱ص۲۹۰)(۲۷) ’’اس زمانے میں بڑے بڑے