واکاذیب بہتانی وکلمات شیطانی کااٹھا نہ رکھا ۔ یہ حرکت نہ فقط ان بے علم ، بے فہم مرزائیوں بلکہ بعونہ تعالیٰ خود مرزا کے حق میں کالبا عث۱؎ عن حنفہ بظلفہ سے کم نہ تھی:
سست بازو بجہل میفگند
پنجہ بامرد آہنیں چنگال
مگر ازانجا کہ عسی۲؎ ان تکروھو اشیئا وھو خیرلکم ع خدا شرے برانگیز وکہ خیر مادران باشد!
یہ ایک غیبی تحریک خیر ہوگئی ۔ جس نے اس ارادئہ رسالہ کی سلسلہ جنبانی فرما دی۔ اشتہار کا جواب اشتہاروں میں دیاگیا۔ مناظرہ کے لئے ابکار افکار مرزاقادیانی کو پیام دیا ۔اس کے ہولناک اقوال ادعائے رسالت ونبوت وافضلیت من الانبیاء وغیرہ ہاکفر وضلال کا خاکہ اڑایا ۔ گالیوں کے جواب میں گالی سے قطعی احتراز کیا۔صرف اتنا دکھایا کہ تمہاری گالی آج کی نرالی نہیں۔ قادیانی تو ہمیشہ سے اﷲ ورسول وانبیائے سابقین وآئمہ دین سب کو گالیاں سناتا رہا ہے۔ ہر عبادت اس کی کتابوں سے بحوالہ صفحہ مذکور ہوئی۔ مضمون کثیر تھا۔
متعددپرچوں میں اشاعت منظور ہوئی۔ ’’ہدایت نوری بجواب اطلاع ضروری‘‘ نام رکھا گیا۔ اس میں دعوت مناظرہ شرائط مناظرہ طریق مناظرہ منادی مناظرہ سب کچھ موجود ہے۔ اس مختصر تحریر نے اپنی سلک منیر میں متعدد سلاسل لئے سلسلہ دشنامہائے قادیانی برحضرت ربانی ورسولان رحمانی ومحبوبان یزدانی۔ سلسلہ کفریات ضلالات قادیانی سلسلہ تناقضت تہافتات قادیانی۔ سلسلہ دجالی وتلبسیات قادیانی۔ سلسلہ جہالات وبطالات قادیانی۔ سلسلہ تاصیلات سلسلہ سوالات اورواقعی وقتی ضرورت مختلف مضامین پر کلام کی مقتضی ہوتی ہیں اور اس کے اکثر رسائل الٹ پھیر کر انہیں ڈھاک کے تین پات کے حامل۔ لہٰذا ہر رسالے جداگانہ رو سے انہیں سلاسل کا انتظام احسن واولے اب بعونہ تعالیٰ اسی ہدایت نوری سے ابتدائے رسالہ ہے او ر مولیٰ تعالیٰ مدد فرمانے والا ہے۔ اس کے بعد وقتاً فوقتاً رسائل ومضامین حسب حاجت اندراج گزیں مناسب کہ جو کلام جس سلسلے کے متعلق آتا جائے ۔ یہ شمار سلسلہ اس کی سلک میں انسلاک پائے ۔ جو نیا کلام ان سلاسل سے جدا شروع ہو اس کے لئے تازہ سلسلہ موضوع ہو۔ اعتراضات کے تازیانے جن کا شمار خدا جانے اول تاآخر ایک سلسلے میں منضود اور ہر اعتراض حاشیہ پر تازیانہ یا اس
۱؎ اس کی طرح جو اپنی موت اپنے کھر سے کرید کر نکالے۔
۲؎ قریب ہے کہ تم ناگوار سمجھو گے ۔بعض چیزیں اوروہ تمہارے لئے بہتر ہوںگی۔