M
الحمدﷲ وکفٰی سمع اﷲ لمن دعا، لیس وراء اﷲ منتہٰے ان ربی لطیف لما یشائ، صلوٰۃ العلے الا علی، وتسلیما تہ المنزھۃ عن الانتھا، وبرکاتہ التے تمنی وتنمے علی خاتم النّبیین جمیعًا فمن تنبأ بعدہ تاما اوناقصافقد کفر وغوے اﷲ اکبر علی من عاث وعتلومرد وعصی وھوّۃ ھواہ حواے اللھم اجرنامن ان نذل ونخزے اونزل ونشقے ربنا وانصر نابنصرک علی من طغی وبغے وضل واضل عن سبیل الاھتدأ اصل علی المولے والہ وصحبہ ابدا ابدا واشھد ان لاالہ لااﷲ وحدہ لاشریک لہ احداصمد وان محمد اعبدہ ورسولہ بالحق ودین الھدی صلی اﷲ تعالی علیہ وعلیٰ الہ وصحبہ دائما سرمدا!
اﷲ اکبر علے من عناوتکبر
مدتے این مثنوی تاخیر شد
مہلتے بایست تاخون شیر شد
اﷲ عزوجل اپنے دین کاناصر، اپنے بندوں کا کفیل، وحسبنا اﷲ ونعم الوکیل!
رسالہ ماہواری ردقادیانی کی ابتداء حکمت الہیہ نے اس وقت پر رکھی تھیں کہ یہاں دو چار جاہلان محض اس کے مرید ہو آئے مسلمانوں نے حسب حکم شرع شریف ان سے میل جول ارتباط، سلام کلام، اختلاط یک لخت ترک کر دیا۔ دین میں فساد مسلمانوں میں فتنہ پیدا کرنے والوں نے یہ ’’العذاب الادنی دون العذاب الاکبر‘‘ چکھا ۔ مسلمانوں پر حملے میں اپنی چلتی کوئی گئی نہ کی۔ بس نہ چلا تو متواتر عرضیان دیں کہ ہمارا پانی بند ہے ہم پر زندگی تلخ ہے۔بیدار مغز حکومت ایسی لغویات کو کب سنتی ۔ ہر بار جواب ملا کہ مذہبی امور میں دست اندازی نہ ہو گی۔سائلان آپ اپنا انتظام کریں۔ آخر بحکم آنکہ:
دست بگیرد سر شمیر تیز
ایک بے قید پرچے روہیلکھنڈ گزٹ میں اشتہار چھاپا کہ عمائد شہر اگر علماء طرفین سے مناظرہ کرائیں اوروہ بھی اس شرط پر کہ دونوں طرف سے خود وہی منتظم رہیں۔ توہمیں اطلاع دیں کہ ہم بھی اپنے مرزائی ملاّنوں کو بلا لیں اور اس میں علماء اہل سنت کی شان میں کوئی دقیقہ بدزبانی