ترجمہ: ’’دو افراد کا کھانا تین افراد کو کفایت کر جاتا ہے اور تین کا کھانا چار کو کفایت کر جاتا ہے‘‘۔
کفالت کے اس سلسلے کو مزید وضاحت کے ساتھ بیان کرتے ہوئے ارشاد فرمایا:
’’عن جابر رضی اللہ عنہ یقول:سمعت رسول اللہ ﷺ یقول:’’طعام الواحد یکفي الإثنین و طعام الإثنین یکفي الأربعۃ و طعام الأربعۃ یکفي الثمانیۃ‘‘ ۔(صحیح مسلم، کتاب الأشربۃ، باب فضیلۃ المواساۃ، رقم الحدیث:۵۴۸۹، ۲؍۱۳۲، دارالجیل، بیروت)
ترجمہ:’’حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم ﷺ کو ارشاد فرماتے ہوئے سناکہ ایک فرد کا کھانا دو کے لئے کافی ہو جائے گا، دو کا کھانا چار افراد کے لئے کافی ہو جائے گا، اور اسی طرح چار افراد کا کھانا آٹھ افراد کے لئے کافی ہو سکتا ہے‘‘۔
یہ ہیں وہ تعلیمات جو اسلام کی جامعیت کا منہ بولتا ثبوت ہیں ، جن پر عمل پیرا ہو کریہ امت وحدتِ امت کا نمونہ پیش کر سکتی ہے،یہ تصور امت کے اندر سے منافرت کی بو تک مٹا دیتا ہے، اور امت َ مسلمہ کو یک جان کر دیتا ہے،اس کی بہت ہی دلکش تعبیر نبی اکرم ﷺ نے بیان فرمائی ہے:
’’مثل المؤمنین في توادّھم و تراحمھم و تعاطفھم مثل الجسد إذا اشتکیٰ منہ عضوٌ تداعیٰ لہ سائر الجسم بالسھر والحمیٰ‘‘۔(صحیح مسلم، کتاب البروالصلۃ، باب