نوٹس پر ختم کی جا سکتی ہے…اس صورت میں پالیسی ہولڈر کو بقیہ مدت کی نسبت سے چندے کی جتنی رقم بنتی ہے واپس کی جائے گی، پالیسی ہولڈر کی درخواست پر بھی یہ پالیسی ختم کی جا سکتی ہے اور اس صورت میں دیے گئے سکیل کے مطابق جتنی رقم بنتی ہے وہ منفی کر کے اس کے چندے کی باقی رقم واپس کی جائے گی۔
ہم کہتے ہیں
چندے کی رقم وقف کی ملکیت ہے اور شریعت کی رو سے اس کی مالک کو واپسی بالکل جائز نہیں ، نہ کُل کی، نہ جزو کی۔ اس رقم کو وقف رقم کے نفع کی طرح صرف وقف کے مصالح ومقاصد میں خرچ کیا جا سکتا ہے۔ ایسی کوئی صورت متصور نہیں ہے کہ متولی وقف کی ملکیت مالک کو واپس کر دے یا چندہ دہندہ اس کو واپس لے لے۔
(جدید معاشی مسائل اور حضرت مولانا تقی عثمانی مدظلہ کے دلائل کا جائزہ، مسئلہ نمبر؍ ۴:کیا تکافل کا نظام اسلامی نظام ہے؟ ص: ۹۲ تا ،ص:۱۳۲)