تقریظ
نائب صدر وفاق المدارس العربیہ و مہتمم جامعۃ العلوم الاسلامیہ کراچی
حضرت اقدس شیخ الحدیث مولانا ڈاکٹر عبدالرزاق اسکندر صاحب زید مجدہم العالیہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الحمد للّٰہ رب العالمین والصلاۃ والسلام علی سید المرسلین وعلیٰ آلہٖ وصحبہٖ أجمعین، أما بعد:
مروجہ تکافلی نظام کیا ہے؟ اس کی فقہی حیثیت کیا ہے؟ اس نظام میں اور روایتی بیمہ پالیسی میں کوئی جوہری فرق ہے یا نہیں ؟ جو حضرات فرق اور جواز کے قائل ہیں ، ان کی رائے کی فقہی بنیاد کیا ہے؟ اس پر اہلِ علم کی بحث و تمحیص کا سلسلہ جاری ہے۔
اسی سلسلے کی ایک کڑی زیرِ نظرمجموعہ بھی ہے، جسے جامعہ فاروقیہ کے ایک استاذ مولانا محمد راشد ڈَسکوی صاحب حفظہ اللہ نے ترتیب دیا ہے، اس پر فقہی تبصرہ تو اہلِ فتویٰ کا کام ہے۔
میں دعاگو ہوں کہ اللہ تعالیٰ مولاناموصوف کی اس کوشش کو قبول فرمائے۔ اسے اپنے موضوع کی علمی تحقیقات میں عمدہ اضافہ کا درجہ نصیب فرمائے اورعوام و خواص کی راہنمائی کا ذریعہ بنائے۔ آمین
وصلّی اللّٰہ وسلّم علیٰ سیدنا محمدٍ وعلیٰ آلہٖ وصحبہٖ أجمعین۔
فقط والسلام
عبد الرزاق اسکندر
۴ ؍ ۶ ؍ ۱۴۳۴ ھ