تقریظ
حضرت مولانا مفتی حمید اللہ جان صاحب زید مجدہم
شیخ الحدیث و رئیس دارالافتاء جامعۃ الحمید، شارع رائے ونڈ، لاہور
بسم اللہ الرحمن الرحیم
نحمدہ ونصلّي علیٰ رسولہ الکریم
ہر دور میں اسلام کو مسخ کرنے کی مختلف رنگوں میں سازشیں کی گئیں اور اس دور میں بھی یہ سلسلے جاری ہیں ، اسی کی ایک کڑی سودی نظام کو جائز قرار دینے کے لیے تعبیرات کو تبدیل کر کے راستہ ہموارکرنے کی بھی ہے۔
چناں چہ انشورنس ؍ بیمہ کو جائز قرار دینے کے لیے تعبیرات تبدیل کر کے ’’تکافل ‘‘ کا نام دیا گیا، جس میں دیگر بہت ساری خرابیوں کے ساتھ ساتھ عقدِ مضاربت میں عقد کے دونوں فریق ’’رب المال اور مضارب‘‘ کا منصب ایک ہی فرد، یعنی:ڈائریکٹرز سنبھالے ہوئے ہیں ، جس کی شرعاً بالکل بھی گنجائش نہیں ہے۔فیا للعجب ولضیعۃ الفقاہۃ۔
جناب محترم مولانا محمد راشد ڈسکوی سلمہ اللہ العزیز نے اس نظام کی بنیادوں کا فقہی جائزہ لیتے ہوئے مفصل تعاقب کر کے بہتر طریقہ سے اسلام کا دفاع کیا ہے، اللہ تعالیٰ ان کی اس خدمت کو قبول فرما کر مزید دینی خدمات کی توفیق سے نواز دے۔ آمین ثم آمین
حمید اللہ عفی عنہ
۲۳؍ جمادی الأخریٰ ۱۴۳۴ھج