پُرکشش اشتہارات ’’ہر فکر کو دور کیجئے‘‘ اور ’’غم کو اپنے قریب بھی نہ پھٹکنے دیں ‘‘ کا سبق پڑھا رہے ہیں ، دراصل یہ (نظام) مذموم سرمایہ دارانہ نظام کی کوکھ سے جنم لینے والا ایک نیا نظام استحصال، دولت کو اپنے پاس جمع کرتے رہنے کا جدید حیلہ اور عالمِ اسلام میں یہودی کاروبار کو فروغ دینے والا ذہنی ، فکری و عملی منصوبہ ہے ، جس کا مقصد صرف اور صرف یہ ہے کہ ’’امیر کے لئے سب کچھ اور نادار و بے کَس غریب کے لئے کچھ نہیں ہو‘‘۔
اسلام کے نظام ِ کفالت ِ عامہ کی ہمہ گیریت
اِس کے بر عکس اسلام کے نظام ِ کفالت ِ عامہ کو پہچانئے اور اِس کی جامعیت اور کاملیت کا بڑی بیدارمغزی اور پوری بصیرت سے جائزہ لیجئے کہ کتنادودھ اور کتنا پانی ہے؟! جِس کا مقصد اسلامی ریاست کے متمول ، صاحب ِ ثروت افراد سے جائز اور شرعی طریقے سے ان کے مال کا کچھ حصہ لے کر اور غرباء ومساکین اور معذورین سے کچھ بھی نہ لے کر مملکت و ریاست کے تمام باشندوں (بلا تمیز مسلم و کافر )کی ہر قسم کی سماجی ، معاشرتی، و معاشی حاجات و ضروریات کی کفالت ، غیر متوقع پیش آمدہ حادثات کا تحفظ اور نقصانات کی تلافی کی ضمانت دینا ہے۔
یہ نظام (کفالت )اس معاشی نظام کا ایک حصہ ہے جس کا مقصد محض معاشی کفالت ہی نہیں بلکہ اس کے ساتھ ساتھ امن و سلامتی کی ضمانت دینا ہے،اس (اسلامی نظام )کا، رکن بننے کے لئے کوئی قسطیں ، کوئی فیس نہیں ادا کرنا پڑتی ،بلکہ صرف احکاماتِ الٰہیہ کے سامنے سر تسلیم ِ خم کرتے ہوئے اسلام کو بحیثیت ضابطہ حیات تسلیم کرنا ، امراء کا جائز شرعی واجبات (زکاۃ ، صدقات واجبہ ، عشر وغیرہ)ادا کرنا اور پوری زندگی اللہ کا بندہ بن کر رہنا ہے اور بصورت ِ ذمی،اسلامی ریاست کا وفادار شہری بن کر رہنا اور معمولی جزیہ کا ادا کرنا ہے۔