ہم کہتے ہیں
طرطوسی رحمۃ اللہ علیہ نے بات کو اس طرح سے ذکر کیا ہے گویا گزشتہ قاضی بہت سے اوقاف میں زمین کے بغیر عمارت کے وقف علی النفس کے جواز کا فیصلہ دیتے رہے ہیں حالانکہ اور حضرات ان کی طرف صرف عمارت کے وقف کے جواز کے فیصلہ کی نسبت کرتے ہیں اس کے وقف علی النفس کے فیصلہ کی نہیں ۔
ابن ہمام رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں :
وفي الفتاویٰ لقاضي خان: وقف بناء بدون أرض، قال ھلالؒ: لا یجوز انتھی، لکن في الخصاف ما یفید أن الأرض إذا کانت متقررۃ الاحتکار جاز، فإنہ قال في رجل وقف بناء دارلہ دون الأرض أنہ لا یجوز۔
قیل لہ فما تقول في حوانیت السوق إن وقف رجل حانوتا منھا؟ قال: إن کان الأرض إجارۃ في أیدي القوم الذین بنوھا لا یخرجھم السلطان عنھا فالوقف جائز… وتداولھا الخلفاء ومضی علیہا الدھور وھي في أیدیھم… فأفاد أن ماکان مثل ذلک جاز وقف البنیان فیہ وإلا فلا۔ (فتح القدیر : ۶؍۲۱۷)
ترجمہ :فتاویٰ قاضی خان میں زمین کے بغیر صرف عمارت کے وقف کے بارے میں ہلال رحمہ اللہ کہتے ہیں یہ جائز نہیں ۔
لیکن خصاف ؒکی بات سے معلوم ہوتا ہے کہ زمین جب احتکار کے لئے ہو تو جائز ہے کیونکہ خصاف رحمہ اللہ نے کہا کہ جو شخص زمین کے بغیر صرف عمارت کو وقف کرے تو یہ