فصل اول: حضرت ڈاکٹر صاحب زید مجدہ کامقالہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
’’کیا تکافل کا نظام اسلامی ہے؟‘‘
ہمارے ہاں تکافل یعنی اسلامی انشورنس کا جو نظام رائج کیا گیا ہے وہ مولانا تقی عثمانی مدظلہ کا وضع کیا ہوا ہے اور وقف اور اس کے چار قواعد پر مبنی ہے۔
مولانا لکھتے ہیں :
’’ومن ھنا ظھرت الحاجۃ إلی أن تکون ہذہ المحفظۃ علی أساس الوقف فإن الوقف لہ شخصیۃ اعتباریۃ في کل من الشریعۃ والقانون‘‘۔
اس سے یہ ضرورت ظاہر ہوئی کہ انشورنس کا فنڈ وقف کی بنیاد پر ہونا چاہئے کیونکہ وقف کو قانون و شریعت دونوں میں قانونی و اعتباری شخصیت حاصل ہے۔ ’’وقف کے چار قواعد یہ ہیں ‘‘
(۱) نقدی(روپے) کا وقف درست ہے۔
(۲) واقف اپنے کیے ہوئے وقف سے خود نفع اٹھا سکتا ہے۔
(۳) وقف کو جو تبرع یعنی چندہ کیا جائے وہ وقف کی ملکیت بنتا ہے ،خود وقف نہیں بنتا۔
(۴) وقت کے لئے ناگزیر ہے کہ وہ بالآخر ایسی مد کے لئے ہو جو کبھی ختم نہ ہو