ہم کہتے ہیں
تکافل کمپنی کے وقف فنڈ کی شرائط میں یہ بات گذر چکی ہے کہ وقف سے صرف وہی لوگ فائدہ اٹھا سکتے ہیں جو اس وقف فنڈ کو چندہ و عطیہ دیں گے اور ضابطہ ہے کہ ’’شرط الواقف کنص الشارع‘‘ یعنی واقف کا شرط لگانا ایسا ہے جیسے شارع کا فرمان (تکافل،ص: ۱۰۰)جس کا دوسرے لفظوں میں یہ مطلب ہے کہ واقف کی شرط کو قانونی حیثیت حاصل ہے، محض اخلاقی نہیں اور اس کی بنیاد پر چندہ و پریمیم ادا کرنے والے وقف سے فائدہ اٹھانے کے قانونی حق دار ہوئے اور وہ قانونی بنیادوں پر اپنا حق وصول کر سکتے ہیں ۔
جناب صمدانی صاحب بھی ان کے قانونی حق کو تسلیم کرتے ہیں ، لیکن اس صورت میں وہ عجیب تاویل کرتے ہیں ، وہ لکھتے ہیں :
’’ لیکن اگر تبرع کی کمی اور زیادتی کی بنیاد پر نقصان کی تلافی میں کمی اور زیادتی پالیسی ہولڈر ز کا قانونی حق ہو تو اس کی دو صورتیں ہیں :
پہلی صورت یہ ہے کہ پالیسی ہولڈر اس بنیاد پر اپنے قانونی حق کا دعویٰ کرے کہ اس نے فلاں وقت وقف پول کو اتنی رقم کا پریمیم دیا تھا، جس کی وجہ سے اس کے نقصان کی تلافی کرنا وقف کے ذمہ لازم ہے۔ یہ صورت یقیناً ناجائز ہے، کیوں کہ یہ بات اسے عقدِ معاوضہ میں داخل کر دیتی ہے،جس کے نتیجے میں وہ ساری خرابیاں پیدا ہو جاتی ہیں ، جو کمرشل انشورنس میں موجود ہیں ۔
دوسری صورت یہ ہے کہ پالیسی ہولڈر اپنے دیے گئے تبرع کی بنیاد پر نقصان کی تلافی کا دعویٰ نہ کرے بلکہ وقف کے اپنے