’’ پالیسی ہولڈر کے نقصان کو پورا کرنے کی ذمہ داری پالیسی ہولڈر کے تبرعات سے وجود میں آنے والے حوض (پول) پر ہوتی ہے، (تکافل) کمپنی یہ کہتی ہے کہ یہ پول تمہارا نقصان پورا کرے گا، اگر اس کے اندر نقصان پورا کرنے کی گنجائش ہوئی تو آپ کے نقصان کی تلافی کر دی جائے گی اور اگر پول کے اندر گنجائش نہ ہوئی تو یہ نقصان پورا نہیں کیا جائے گا‘‘۔ (تکافل،ص: ۱۱۵)
ہم کہتے ہیں
صمدانی صاحب کی یہ بات کئی وجوہ سے محلِ نظر ہے۔
۱۔صمدانی صاحب نے پالیسی ہولڈر کے رقم جمع کرانے کی جو تاویل کی ہے وہ محض ان کی اختراع ہے، جو ان کی دیگر تصریحات کے خلاف ہے، اس بات کی تصریح پہلے گذر چکی ہے کہ پالیسی ہولڈر کی جمع کرائی ہوئی رقم وقف فنڈ کی ملکیت میں داخل ہو جاتی ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ پالیسی ہولڈر کا اب اس رقم سے کوئی تعلق نہیں رہا اور اب وقف فنڈ پر ہے کہ وہ اس کو اپنے قواعد وضوابط کے مطابق خرچ کرے۔ لیکن صمدانی صاحب اس کو وقف فنڈ کے ملکیتی ہونے کے بجائے اس کے پاس امانت ہونے کو بیان کرتے ہیں اور لکھتے ہیں :
’’اس پول میں موجود افراد میں سے اگر کسی کو مالی نقصان ہو تو اس کی رقم کو بھی اس نقصان کے پورا کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکے‘‘۔
اسی طرح وہ یہ بھی لکھتے ہیں :
’’امانت کا عقد، جس کی وجہ سے پالیسی ہولڈر کی رقم کمپنی