عورتوں کی خوبیاں اور خامیاں |
یک ایسی |
|
ہے اور اُس کے سر پر سائبان کی طرح معلّق رہتا ہے ، جب وہ زنا ختم ہوجاتا ہےتو وہ ایمان واپس اُس کی جانب لوٹ آتا ہے۔(ابوداؤد:4690) حضرت ابوہریرہنبی کریمﷺکایہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں:”مَنْ زَنَى وَشَرِبَ الْخَمْرَ نَزَعَ اللَّهُ مِنْهُ الْإِيْمَانَ كَمَا يَخْلَعُ الْإِنْسَانُ الْقَمِيْصَ مِنْ رَأْسِهِ“ جس نے زنا کیا اور شراب پی اللہ تعالیٰ اُس سے ایمان کوایسے ہی سلب کرلیتے ہیں جیسےکوئی انسان قمیص اپنے سر سے اتار لیتا ہے۔(مستدرکِ حاکم:57) حضرت ابوہریرہنبی کریمﷺکایہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں:”إِنَّ الْإِيْمَانَ سِرْبَالٌ يُسَرْبِلُهُ اللهُ مَنْ يَّشَاءُ، فَإِذَا زَنَى الْعَبْدُ نُزِعَ مِنْهُ سِرْبَالُ الْإِيْمَانُ، فَإِنْ تَابَ رُدَّ عَلَيْهِ“بے شک ایمان ایک کُرتے کی مانند ہے ، اللہ تعالیٰ جسے چاہتے ہیں پہنادیتے ہیں ، پس جب بندہ زنا کرتا ہےتو اُس سے ایمان کا کُرتا کھینچ لیا جاتا ہے، پھر اگر وہ توبہ کرلیتا ہےتو اُس کو لوٹا دیا جاتا ہے۔(شعب الایمان:4981) حضرت عبد اللہ بن عباسسے موقوفاً مَروی ہے:”تَزَوَّجُوا فَإِنَّ الْعَبْدَ إِذَا زَنَى نُزِعَ مِنْهُ نُورُ الْإِيْمَانِ، فَرَدَّ اللهُ عَلَيْهِ بَعْدُ أَوْ أَمْسَكَهُ“شادی کرو اِس لئے کہ بندہ جب زنا کرتا ہےتو اُس سے ایمان کا نور چھن جاتا ہےپھر اس کے بعد اللہ تعالیٰ اُسے (توبہ کرنے کی صورت میں)لوٹادیتے ہیں یا روک لیتے ہیں (ایمان کا نور دوبارہ نہیں دیتے)۔(شعب الایمان:4983) ایک جگہ زنا ،چوری اور شراب نوشی کی مذمّت بیان کرتے ہوئے نبی کریمﷺنے اِرشاد فرمایا:”فَإِذَا فَعَلَ ذَلِكَ خَلَعَ رِبْقَةَ الْإِسْلَامِ مِنْ عُنُقِهِ، فَإِنْ تَابَ تَابَ اللَّهُ عَلَيْهِ“جس نے یہ کام کیےاُس نے