عورتوں کی خوبیاں اور خامیاں |
یک ایسی |
|
شدید عذاب کا سبب بن جاتا ہے۔ذیل میں اس سلسلے کی چنداحادیثِ طیّبہ ذکر کی جارہی ہیں جن سے عورتوں کیلئے اس کی تاکید کو بہت اچھی طرح سمجھا جاسکتا ہے: دو عورتیں نبی کریمﷺکی خدمتِ اقدس میں حاضر ہوئیں، اُن دونوں کے ہاتھ میں سونے کے گنگن تھے،آپﷺنے فرمایا:”أَتُؤَدِّيَانِ زَكَاتَهُ؟“ کیا تم دونوں ان کی زکوۃ اداء کرتی ہو؟اُنہوں نےکہا : نہیں ،آپﷺنے فرمایا:”أَتُحِبَّانِ أَنْ يُسَوِّرَكُمَا اللَّهُ بِسُوَارَيْنِ مِنْ نَارٍ؟“کیا تم یہ چاہتی ہو کہ اللہ تعالیٰ تمہیں آگ کے کنگن پہنائے ؟اُنہوں نے کہا :نہیں ،آپ ﷺنے فرمایا: ”فَأَدِّيَا زَكَاتَهُ“ بس پھر اس کی زکوۃ اداء کیا کرو۔(ترمذی:637) حضرت اسماءبنت یزیدفرماتی ہیں کہ نبی کریمﷺنے اِرشاد فرمایا:”أَيُّمَا امْرَأَةٍ تَقَلَّدَتْ قِلَادَةً مِنْ ذَهَبٍ، قُلِّدَتْ فِي عُنُقِهَا مِثْلَهُ مِنَ النَّارِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، وَأَيُّمَا امْرَأَةٍ جَعَلَتْ فِي أُذُنِهَا خُرْصًا مِنْ ذَهَبٍ، جُعِلَ فِي أُذُنِهَا مِثْلُهُ مِنَ النَّارِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ“جو عورت اپنے گلے میں سونے کا ہار ڈالے قیامت کے دن اُس کے گلے میں اُسی طرح کا آگ کا ہار ڈالا جائے گا اور جو عورت اپنے کان میں سونے کی بالی ڈالے گی قیامت کے دن اُس کے کان میں اُسی کی طرح آگ کی بالی ڈالی جائے گی ۔(ابوداؤد:4238) حضرت عائشہ صدیقہفرماتی ہیں :ایک دفعہ حضورﷺمیرے پاس تشریف لائےتو میرے ہاتھوں میں چاندی کے چھلّے دیکھے،آپ نے فرمایا: اےعائشہ!یہ کیا ہے؟میں نے کہا :”صَنَعْتُهُنَّ أَتَزَيَّنُ لَكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ“یا رسول اللہ!میں اس لئے بنوائے ہیں تاکہ آپ کیلئے زینت اختیار کروں،آپﷺنے