ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
(ملفوظ 153 ) غریب بیچارے کو عشق کہاں سوجھے : فرمایا کہ میں گھر کے آدمیوں کو لیکر بغرض علاج ایک مرتبہ لکھو گیا جس مکان میں قیام ہوا وہ مردانہ تھا کھڑکیاں بند رہتی تھیں اس کی کرسی اونچی تھی اس لیے قرب وجوار کے مکانات پست معلوم ہوتے تھے ایک مرتبہ اتفاق سے کھڑکی کھل گئی اور میری نظر پڑوس کے مکان کے صحن میں بلا قصد جاپڑی تو دیکھا کہ ایک عورت جو نہایت بناؤ کیے ہوئے اور قیمتی لباس پہنے ہوئے پلنگ پر بیھٹی ہے اور سامنے ایک مرد نہایت سیاہ بد شکل میلے کچلے کپڑے پہنے کھڑا ہے مجھے نہایت تعجب ہوا کہ یہ عورت شریف اور مالدار معلوم ہوتی ہے جیسا کہ لباس وغیرہ سے ظاہر ہے اور ایسی بے پردگی کے ساتھ اجنبی کے سامنے موجود ہے میں نے اور دوستوں سے ذکر کیا انہوں نے کہاں کہ صاحب یہاں تو رواج یہی ہے ایسے شخصوں یہاں پڑدہ بالکل نہیں ہے ان کو پڑدہ کے قابل نہیں خیال کیا جاتا ۔ پھر فرمایا کہ ایسے شخصوں کو یا ذلیل خیال کیا جاتا ہے کہ یہ اس قابل کہاں ہیں ان کی یہ جرات نہیں کہ جو ایسی بڑی رتبہ والی عورتوں کی طرف توجہ کریں گے گویا کہ ان کے نزدیک ایسے لوگ غیر اولی الاربتھ میں داخل ہیں ۔ فرمایا کہ اطباء نے بھی لکھا ہے کہ اطباء نے بھی لکھا ہے کہ عشق بیکار شخص کو ہوتا ہے جیسے کچھ کام نہ ہو خالی بیٹھے بیٹھے کھانے کو کہاں فرصت کہ جو ایسی باتوں کی ہے اور کیا کریں غریب بیچارہ گھاس کھودنے والے یا مزدور کو کہاں فرصت کہ ایسی باتوں کی طرف توجہ کرے اسے اپنے ہی کاموں سے فرصت نہیں جامع عفی عنہ ) پھر فرمایا کہ کانپوری کی ایک خوشحال بیوی یہاں آکررہی تھیں کہ ہماری طرف ایسے لوگوں سے پردہ کرنے کا دستور ہی نہیں چنانچہ میں بھی ایسے لوگوں کے سامنے آتی تھی پھر ان بیوی کی حالت اچھی ہوگئ ۔ اللہ کا نام لیا اب ذکرو شغل کرتی ہیں اور پردہ کا بھی ان کو اہتمام ہے ۔ ( ملفوظ 154 ) عدم اطمینان کے باوجود سفر کی نماز کا زیادہ ثواب ہے : فرمایا کہ اگرچہ سفر میں تکلیف ہوتی ہے راحت اور اطمینان نہیں ہوتا نماز بھی اطمینان سے ادا نہیں ہو سکتی مگر سفر کی نماز میں زیادہ ثواب ہے ۔