ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
برزبان تسبیح دردل گاؤں خر ایں چنیں تسبیح کے وارد اثر یہ مولانا رومی کا قول نہیں ہے بلکہ یہاں بہاء الدین عاملی کا ہے ۔ میں تو اسکے بجائے یہ کہا کرتا ہوں ،، ایں چنیں تسبیح ہم کردار اثر ،، خالی الزہن ہوکر آدمی اللہ اللہ کرے دیکھیں تو کیسے اثر نہ ہوگا ۔ البتہ اس کے خلاف ریا بھی ہونی چاہیے اس بات کا تجربہ ہے کہ ضرور اثر ہوتا ہے ۔ 10 رجب المرجب 1335 ھ بروز چہار شنبہ ( ملفوظ 560 ) شیخ کی خدمت میں حاضری کا خاص اہتمام : ایک صآحب مع اپنی بیوی کے کسی شادی والوں کے مجمع کے ساتھ تھانہ بھون آئے اور وہ خانقاہ میں اور بیوی اس شادی والے کے گھر میں مقیم ہوئے اور بیان کیا کہ ہم دونوں حضرت کی خدمت میں حاضر ہوئے ۔ اس پر فرمایا کہ شادی والوں کے ساتھ آنا ٹھیک نہیں ۔ طالب قدوس کو طالب عروس کے ساتھ جوز کھانا کیا مناسب ہے ان لوگوں کے ساتھ آنے میں بالکل بے لطفی ہے چنانچہ آپ یہاں موجود ہیں اور بیوی آپ کی وہاں ہے میرے دل کو آپ کا اور ان کا آنا اچھا لگتا نہیں ۔ ایسا آنا کچھ خاص رغبت اور شوق کا آنا نہیں ہوتا ۔ ان لوگوں کے ساتھ جانے کے پابند آنے کے پابند ۔ یہاں آنے کی مصلحتیں ہیں ان سب پر پانی پھر گیا ۔ نہ آنہ رہا نہ پائی رہی ۔ قاعدہ کلیہ ہے آدمی جیاں جاتا ہے اور وہیں قیام کرتا ہے تو وہ مصلحتیں مرتب ہوتی ہیں ۔ ورنہ نہیں ان صاحب نے عرض کیا اپنی بیوی کی نسبت کہ اس نے مجھے مجبورکردیا ۔ اس پر فرمایا مجھے یہ حیرت ہے کہ آپ ان کے کہنے مین اگئے آپ ان کے تابع ہیں یا وہ آپ کے تابع ہیں ۔ آپ اس کے کہنے میں نہ آتے ۔ ہر چیز کو اس کے مرتبہ میں رکھنا چاہیے ۔ بیوی کے ساتھ بدخلقی نہ کرے ۔ مگر یہ بھی نہیں کہ اس کو میاں ہی بنالیوے ۔ بعض لوگ یہاں آتے ہیں اور ادھر ادھر ٹھہر جاتے ہیں ۔ مجھے تو ان کے آنے کی قدر نہیں ہوتی ۔ پھر فرمایا کہ حدیث من کثر سواد قوم فھومنھم کے مقتضاء پر جو لوگ جس جماعت کے ساتھ آتے ہیں ان کا انہی میں شمار ہوتا ہے پھر فرمایا کہ میں جب گنگوہ جایا کرتا تھا تو سسرال میں ٹھہرا کرتا تھا ۔ ورنہ وہ لوگ رنجیدہ ہوتے اس پر یہ مفسدہ مرتب ہوا کہ مجھے حضرت