ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
(ملفوظ 318) انسان کے اندر ہی سب کچھ ہے ُ: فرمایا کہ حضرت حاجی صاحب کا لطیفہ ہے کہ انسان کے اندر سب کچھ ہے بس جب سردی لگتی تو کرہ نار کا تصور کرلیا اور گرمی لگی تو طبقہ زمھریر کا تصور کرلیا ۔ 4 جمادی الاول 35 ھ بروز سہ شنبہ (ملفوظ 319) دستخط کے بجائے چہرہ خط : ایک صاحب نے خط میں لکھا تھا کہ خط کے اوپر آپ کے دستخط تھے اس سے بڑا رنج ہوا فرمایا کہ یہ جاہلانہ باتیں ہیں یہ بھی کوئی رنج کی بات ہے اگرایسا ہی شوق ہے اتو آکر مل لیں بجائے دست خط کے چہرہ خط دیکھ لیں ۔ (ملفوظ 320 ) بار امانت : فرمایا کہ کسی کی امانت مجھے بہت بار معلوم ہوتی ہے بے لکھے یاد نہیں رہتاہے اورمیں لکھوں بھی کہاں تک میری کتابیں گم ہوگئیں نہ لکھنے کی وجہ سے ۔ (ملفوظ 321) خواب میں گنگوہ حاضری : فرمایا کہ رات کو خواب دیکھا گنگوہ کا مقام ہے مگر شکل گنگوہ کی نہیں ہے ۔ صاحب کلکڑ تحقیقات کیلئے آرہے ہیں ۔ عوام اور عمائد جمع ہیں میرا اچھی طرح ادب سے لے کر پوچھا کہ وہ ہیں میں نے کہا کہ پہلے تو نہیں تھا مگر اب موجود ہے یہ سن کر وہ ڈھیلے ہوگئے اور کچھ حکومت کی شان نہ رہی ۔ میری بہت خاطر ومدارت کی اس کے بعد بس علیحدہ ہوگیا کچھ مجھ سے پوچھا پاچھا ہی نہیں خواب تو اچھا ہے ۔ 5 جمادی الاول 35 ھ بروز چہار شنبہ (ملفوظ 322) مولانا محمد یعقوب صاحب بے روگ تھے : فرمایا کہ حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب کے زمانہ میں ایک طالب علم نے ایک دوسرے مبتدی طالب علم سے جس کی نئی شادی ہوئی تھی یہ کہلو دیا طلقت امراوتی پھر پنسا کہ جاؤ تمہاری بی بی کو طلاق ہوگیا وہ بہت گبھرایا اور مولانا کو اطلاع تو اس کو خوب پیٹا