ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
( ملفوظ 31 ) باطل کی تصانیف دیکھنا مضر ہے : ایک صاحب مدرسہ امداد العلوم میں مدرس تھے وہ کچھ رخصت لے کر اپنے مکان پر گئے تھے وہاں سے ان کا خط توسیع رخصت کاآیا اور اس خط میں دیر کا کچھ عزر لکھ بعد رفع عزر آنے کو بھی لکھا تھے ۔ ہمارے حضرت نے انہیں جواب تحریر فرمایا کہ تہمارے خط کا لہجہ سست ہے سچ بتاؤ کہ تہمارے نوکری کرنے کی دل میں بھی ہے یا نہیں اس کے بعد وہ صاحب رخصت سے واپس آگئے مگر ہفتہ کے اندر ہی استعفٰی دیکر مکان پر چلے گئے تب حضرت والا نے فرمایا کہ دیکھئے بظاہر میرا جواب ان کے خط کے مضمون سے بالکل بے جوز معلوم ہوتا ہے کہ انہوں نے تو خط میں آنے کو لکھا تھا اور میں نے یہ لکھا کہ تمہارے نوکری کرنے کے دل میں بھی ہے یانہیں بظاہر یہ جواب پہلے بالکل بے ربط معلوم ہوتا ہے تھا مگر اب اس کی تصدیق ہوئی ۔ بس اسی طرح اہل باطل کی تصانیف میں جو بظاہر مفید ہوں باطل کی جھلک ہوتی ہے اور اہل حق اس کا پردہ فاش کردیتے ہیں اس لیے باطل کی تصانیف مفیدہ کا دیکھنا بھی مضر ہے ۔ پھر فرمایا کہ ایک مرتبہ ریل میں ایک عیسائی نے مجھ سے کہا کہ تم انجیل دیکھا کرو کہ اس میں بہت علوم ہیں میں نے کہا کہ تم قرآن دیکھا کرو اس میں اس سے زیادہ علوم ہیں اس نے کہا کہ ہم قرآن دیکھتے ہیں میں نے کہا تو اس سے معلوم ہوا کہ تمہاری شریعت خود تمہارے نزدیک بھی کافی نہیں ہے جو دوسری کتابوں سے علوم ڈھونڑتے ہو اور ہمارے لیے قرآن کافی ہے اس لیے ہمیں انجیل وغیرہ دیکھنے کی ضرورت نہیں ہے یہ جواب سنکر وہ بالکل خاموش ہو گیا ۔ ( ملفوظ 332 ) میری تعلیم کے دو اثر ہوتے ہیں : فرمایا کہ میر تعلیم کے دو اثر ہوتے ہیہں اگر سلیم ہے تو اصلاح ہو جاتی ہے اور جو کجی ہے تو ملنا چھوٹ جاتا ہے اور تمام عمر کیلئے نجات ہوجاتی ہے ۔ ( ملفوظ 333 ) دعوت نئی پوچھ کر پکانی چاہئے : فرمایا کہ تھانہ بھون میں ایک درزی نے میری اور ایک اور مولوی صآحب کی دعوت کی ۔ اس نے پلاؤ پکوایا یہ لوگ دال گوشت تو اچھا پکالیتے ہیں کیونکہ روز مرہ کی چیز ہے اور پلاؤ زردہ وغیرہ ٹھیک طور پر ان سے پکتا نہیں میں نے کھانا تو شروع کیا مگر جب مجھ سے نہ چبا تو میں نے کہا کہ بھائی کچھ روٹی بھی ہے اس نے کہا کہ صاحب روٹی تو نہیں ہے صرف یہی پلاؤ