ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
(ملفوظ 521 ) بعض اشعار محقق کے منہ سے اچھے اور بدعتی کے منہ سے برے لگتے ہیں : مثنوی شریف کے مناجاتی اشعار کی نسبت فرمایا کہ بہت سے اشعار ایسے ہیں کہ انہوں نے مرشد کے لیے لکھے ہیں اور معلوم ہوتا ہے کہ حق تعالٰے سے مناجات کی ہے اگر کوئی اوپر نہ دیکھے تو پتہ نہ چلے ان کی زبان سے تو وہ برے نہیں معلوم ہوتے کیونکہ وہ محقق ہیں اگر کوئی بدعتی انہیں کو کہنے لگے تو برا معلوم ہوتا ہے کیونکہ وہ فساد عقیدت سے کہتا ہے اور وہاں فساد عقیدہ مفقود ہے ۔ ( ملفوظ 522 ) تکلف کا ہدیہ خلاف مصلحت ہے : ایک صاحب نے ذرا قیمتی تکلف کے کپڑوں کا پار سل حضرت والا کی خدمت میں بیجھا تھا اس کے جواب میں حضرت نے تحریر فرمایا کہ ہم لوگ غریب ہیں اور عادی نہیں ہیں اور عادی ہونا مصلحت بھی نہیں ہے پھر نفس اسی کا جویاں ہونے لگتا ہے لہزا ایسے تکلف کا ہدیہ تجویز نہ فرمایا جائے ۔ ( ملفوظ 523 ) قرب وجوار میں تو جوار ہی ہے : ایک قاری صاحب کا خط آیا کہ اگر حضرت کے قریب وجوار میں کوئی ملامت مل جائے تو مناسب ہے فرمایا کہ بڑی تنخوہوں نے بھی مولویوں قاریوں ، حافظوں کو مار لیا پھر فرمایا کہ جتنے لوگ یہاں سے محض ترقی کی وجہ سے ملامت چھوڑ کرگئے انہیں اطمینان تو نصیب ہوا نہیں جبکہ انسان کا گزر کافی طور پر ہورہا ہو تو ایک جگہ سے محض زیادتی کی وجہ سے تعلق چھوڑ دینا یہ ناشکری ہے البتہ اگر گزر کے لائق بھی نہ ہو تو وہ اور بات ہے اس وقت مضائقہ نہیں ۔ ( ملفوظ 524 ) جنت میں گھی کی نہر نہیں : فرمایا کہ ڈھاکہ کے نواب کی تین یا چار بیبیاں تھیں ۔ جب میں وہاں گیا تھا تو بہگمات