ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
بیعت ہوئے ۔ ( ملفوظ 570 ) غیر واجب امور کا التزام کر کے نباہ نہ ہو تو دین سے وحشت ہونے لگتی ہے : فرمایا کہ بعض اوقات غیرواجب امور کا التزام کرکے نباہ نہ ہوتو دین سے وحشت ہونے لگتی ہے اور جن کا وہ امر طبعی بن جاوے ان کی دوسری حالت ہے چنانچہ حاجی صاحب کے سامنے بزرگوں کے سخت مجاہدات کا ذکر آیا کہ یہ لاتلقو باید یکم الی التھلکۃ کے خلاف ہی کراتے تھے ۔ حضرت حاجی صاحب نے فرمایا کہ وہ لوگ تھے کہ اگر نہ کرتے تو ان کی ہلاکت تھی ۔ پس وہ بھی اس آیت پر عمل کرتے تھے ۔ ( ملفوظ 571 ) کثرت تلاوت ونوافل سے روکنےکی حکمت : فرمایا کہ بعض دفعہ مشائح کثرت تلاوت وکثرت نوافل روک دیتے ہیں مبتدی کو شیخ کی رائے کا اتباع کرنا چاہیے اس کی سمجھ میں نہیں آتا کہ میں کیا کررہاہوں ۔ ظاہرایہ معلوم ہوتا ہے کہ مقصود سے ہٹایا لیکن فی الواقع وہ مقصود ہی کی تکمیل کے لیے اہتمام کررہے ہیں ۔ جیسے کوئی بلا وضونماز میں مشغول ہونے لگے تو اس کو نماز سے روک کر وضو کا حکم کریں گے ۔ اسی طرح تلاوت ونوافل میں تقلیل کراکر ذکر میں مشغول کرنے کو سمجھ لینا چاہیے البتہ ہوتے ہیں لیکن ذمہ وجہ بتلانا ضروری نہیں ہے اور جہ کی فکر میں لکھے پڑھے لوگوں کو شبہات بہت ہوتے ہیں لیکن تقلید سے خود شبہات دفع ہوجاتے ہیں ۔ میاں جی شروع میں الف بے پڑھاتے ہیں پڑھنے والا اتباعا قبول کرلیتا ہے مگر جب خود خوب پڑھ جاتا ہے تواسے اس قدر تحقیق کا درجہ حاصل ہوجاتا ہے کہ اگر تمام جہاں مل کر یہ کہے کہ یہ الف نہیں ہے ب ہے تو ہرگز قبول نہ کرے ۔ ( ملفوظ 572 ) بڑے بڑے علماء کو اخلاق کی ماہیت معلوم نہیں : فرمایا کہ ایک بزرگ نے ایک مدرسہ میں درس میں سلوک کی کتب داخل کی تھیں مگر چلی نہیں ۔ کم از کم غزالی کی ہی کوئی کتاب داخل ہوجائے تو بہتر ہے بہت سے اہل علم کو بھی اپنے اخلاق کا خیال نہیں جو حدیث ختم کرچکاہو ۔ اس سے پوچھئے کہ کبر وعجب کی کیا تعریف