ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
ہی ہوتے ہیں بیچارے کو بے نماز ہی دفن کرادیا ۔ ( ملفوظ 65) کچھ لوگ تعویذوں کی بدولت ہلاکت ہوجاتے ہیں : فرمایا کہ مجھے دس خط لکھنا آسان اور ایک تعویذ لکھنا موت ہے اور بہت سے آدمی تو ان تعویذوں کی بدولت ہلاک ہوجاتے ہیں کیونکہ مریض کے علاج تو کرتے نہیں بس تعویذوں کے بھروسے بیٹھے رہتے ہیں اور مریض ختم ہوجاتا ہے ۔ ( ملفوظ 66) تعویذ کی بھینٹ : فرمایا کہ جب میں کانپور میں تھا تو وہاں جامع مسجد میں روزانہ مسافر آتے رہتے تھے لوگ کہاں تک کھانوں کا انتظام کرتے بعض مرتبہ وقت ہوتی تھی میرے پاس تعویذ لکھانے والے اکثر آتے ہی رہتے تھے میں نے خیال کیا کہ اس سلسلہ میں کھانے کا انتظام ہونا چاہئے چنانچہ میں نے جو تعویذ لینے آیا اس سے کہا کہ بھائی اس تعویذ کی یہ بھینٹ ہے کہ ایک آدمی کا کھانا یہاں پہنچا دینا بس پھر کیا تھا سب نے رفتہ رفتہ آنا چھوڑ دیا ۔ (ملفوظ 67) بینوں کی حرص : فرمایا کہ بنیئے دو دو روپیہ گنتے ہیں اور مسلمان پانچ پانچ دو دو روپیہ گننے میں غلطی کا احتمال نہیں بنیوں کو پانچ پانچ روپیہ گننے پر اعتراض ہے پھر فرمایا کہ مسلمانوں کو اتنی حرص نہیں جتنی کہ انہیں ہے ۔ (ملفوظ 68) شادی کے بارے میں ہدایات : ایک صاحب گاؤں کے حضرت والا کی خدمت مبارک میں بغرض بیعت حاضر ہوئے وہ بوڑھے آدمی تھے اور کاشتکاری کا کام کرتے تھے اپنی قوم کے چودھری تھے سوبیگھے زمین ان کی کاشت میں ہے اول تو حضرت والا نے ان سے اس امر کی تحقیق فرمائی کہ تمہارے پاس موروثی زمین تو نہیں ہے معلوم ہوا ہے کہ ان کے پاس موروثی زمین بالکل نہیں ہے پھر اولاد کی بابت دریافت فرمایا تو معلوم ہوا کہ ان کے دو لڑکیاں ہیں ایک شادی ہوچکی ایک کی باقی ہے ۔ فرمایا کہ اس شادی کس طرح کرو گے برات بلاؤ گے اور برات میں کتنے آدمی بلاؤ گے انہوں نے حسب رواج جواب دیا ۔ اس پر حضرت والا نے فرمایا کہ سنو اس طرح سے کرنا ہوگا میرے جھوٹے بھائی کی