ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
(ملفوظ 663) ثمرات کی نیت سے ذکر کرنے کا نقصان : فرمایا کہ جو شخص ثمرات کی نیت سے ذکر کرتا ہے اسے یکسوئی نہیں ہوتی کام کرنے کے وقت ثمرات کی طرف مصروف نہ ہو ۔ جیسے اگر کوئی ملازم کام کرنے کے وقت یہ سوچتا رہے کہ جب تنخواہ ملے گی تو لکڑی لاؤں گا تو ضرور منصبی کام میں خلل واقع ہوگا ۔ کام کے وقت کام ہی کو مقصود سمجھنا چاہیے اور دوسرے مقصود کو عدم سمجھنا چاہیے ۔ طالب کی تو یہ حالت ہونی چاہیے ۔ عاشقی چیست بگو بندہ جاناں بودن دل بدست وگرداوب وحیران بودن (ملفوظ 664) شاعر صوفیوں کی اصطلاح میں کفر واسلام کے معنی کی حقیقت : فرمایا کہ شاعر صوفیوں کی اصطلاح میں کفر واسلام فناوبقاٰء کو کہتے تھے ۔ (ملفوظ 665) بڑی بے حیائی کی بات : فرمایا کہ قلب کا ایک بٹواسی کر آرزووں کو جمع کرنا حق تعالٰٰی کے مقابل بڑی بے حیائی ہے بلکہ اپنے آُپ کو نائب رسول کی سپرد کردے ۔ 25 رجب المرجب 1335 ھ بروز پنجشنبہ (ملفوظ 666) کسی قدر شرک دلوں میں ہے : ایک ہندو نے اپنے بیٹے اور بہو کی شکایت کی کہ وہ بہت تنگ کرتے ہیں بہو کام کرکے نہیں دیتی ۔ بیٹا بھی دق کرتا ہے ایسا کردو کہ وہ ٹھیک ہوجاویں فرمایا کہ اس کا علاج یہ ہے کہ تم الگ کردو اور پھر خود تم اپنے ہاتھ سے کھاؤ پکاؤ ۔ بس سب ٹھیک ہوجاویں گے وہ لڑکا اور بہویہ سمجھ گئے ہیں کہ یہ ہمارے محتاج ہیں ایسی وجہ سے دق کرتے ہیں پھر اس نے کہا کہ اجی کچھ کردو ۔ فرمایا کہ میں تو کردوں گا ۔ مگر ان باتوں سے کچھ ہوتا نہیں ۔ محض تسلی ہوجاتی ہے وہ کہنے لگا کہ اجی تو تسلی سے کیا ہوگا ۔ فرمایا کہ بس تعویذ گنڈوں سے تو صرف دو چار دن کی تسلی ہوجاتی ہے وہ بولے کہ اجی میں تو یہ چاہوں ہوں کہ وہ ٹھیک ہوجاویں ۔ فرمایا کہ یہ تو خدا کا کام ہے ان کے اختیار میں ہے سب کے دل میرے اختیار میں تو نہیں ہیں میں کیا