ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
( ملفوظ 598 ) کسی کا نصیب کوئی دوسرا نہیں کھا سکتا : فرمایا کہ ایک شخص کی حکایت ہے کہ وہ چنے کے دانے کھا رہا تھا کسی صاحب کشف نے اس سے کہا کہ ان دانوں میں سے اس دانہ پر لکھا ہوا ہے کہ اس کو کلکتہ کی مرغی کھاوے گی ۔ اس نے یہ سن کر کہا کہ دیکھیں کیسے کلکتہ کی مرغی کھا ویگی اور خود کھا گیا ۔ وہ دانہ دھسک کے ساتھ دماغ کو چڑھ گیا ۔ اس کے بعد اس شخص کا ڈاکٹر سے علاج ہوا ۔ بڑھتے بڑھتے کلکتہ گئے وہاں علاج ہوا اور چھینک کے ساتھ وہ دانہ نکلا وہاں مرغی پھر رہی تھی اس دانہ کو کھا گئی ۔ 16 رجب المر جب 1335ھ بروز سہ شنبہ ( ملفوظ 599 ) تنعم کا اثر : فرمایا کہ جس کی طبیعت میں تنعم ہوتا ہے اس سے کوئی کام نہیں ہوسکتا ۔ اسی طرح فضول خرچی لوگوں میں مادہ فکر کا فکر نہیں ۔ اگر فکر ہو تو فضول لخرچی ہی نہ کریں ۔ ( ملفوظ 600 ) توجہ سے اصلاح دیرپا نہیں : فرمایا کہ آج کل تو لوگ اس کے منتظر رہتے ہیں کہ بس کوئی اثر ڈال دے اور حالت ہماری درست ہو جاوے ۔ اگر ایسا ہو بھی تو نفع دیرپا نہیں ۔ جس طرح سلب امراض کا یہ بھی طریقہ ہے کہ توجہ سے سلب کرتے ہیں اور دوسرا طریقہ دئیں کرنا ہے لیکن سلب مرض سے دوا طریقہ اسلم ہے اس کا نفع دیرپا ہے ۔ ( ملفوظ 601 ) بد دین کی ہربات میں اس کے مزاج کا اثر : فرمایا کہ عجیب بات تجربہ کی ہے کہ بد دین آدمی اگر کسی اور بات کی نقل بھی کرے ۔ مثلا بد دین نحو کی کوئی کتاب لکھے گو اس میں کوئی مسئلہ بد دینی کا نہیں ہے اگر اس کے دیکھنے سے بھی بد دینی کا اثر دل میں پیدا ہوگا ۔ ( ملفوظ 602 ) گھر کی حفاظت کا ایک اصول : فرمایا کہ بعض چور مکان کے باہر سے دروازہ کی زنجیر بند کرجاتے ہیں ۔ اس کی حفاظت یہ ہے کہ کنڈی میں قفل لگا کر اندر سویا کرے ۔ بس پھر کوئی لگا ہی نہیں سکتا ۔