ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
اللہ ایک ٹانگ توڑ دے اس پر سب محلہ والے اپاہج ہوگئے پھر فرمایا کہ اس قصہ سے حسد کی برائی اچھی طرح ظاہر ہوتی ہے کہ حسد کیسی بری چیز ہے کہ دوسروں کی نقصان رسانی کیلئے اپنے نقصان کا بھی خیال نہ ہوا ۔ (ملفوظ 240) حضرت ابوالحسن نوری کو قتل کی سزا : دوران درس مثنوی میں فرمایا کہ حضرت ابوالحسن نوری نے اپنے وعظ میں کچھ تصوف کے نکات بیان فرمائے ان نکات کو نہ سمجھنے کے باعث انکے خلاف شروع ہونے کا الزام قائم کرکے حضرت کو اور ان کی جماعت کو قاضی نے جیلخانہ بھیچ دیا کچھ عرصہ جیل خانہ میں رہے اس لے بعد ان لوگوں کے قتل کا حکم ہوا جب ان کو قتل کرنے لگے تو ان میں سے ایک نے جلاد سے کہا کہ خدا کے واسطے میرے اس ساتھی کو قتل نہ کرو پہلے مجھے قتل کردو ۔ اسی طرح دوسرے نے کہا کہ انہیں قتل نہ کرو بلکہ مجھے قتل کردو اسی طرح سارے رفیق اپنے قتل پر اصرار کرنے لگے قاضی کو اطلاع کی گئی اس نے حیران ہوکر ان کو بادشاہ کی خدمت میں بھیجا ۔ بادشاہ نے سبب دریافت کیا کہ یہ کیا قصہ ہے کہ سب لوگ قتل ہونے کو موجود ہیں ۔ حضرت نے فرمایا کہ صوفیوں کا جو فرقہ ہے اس کا کام ایثار ہے ک جہاں تک ہوسکے اپنی جان پر دوسروں کی جان مقدم رکھے اوردوسروں کو نفع اور راحت پہنچائے یہ اس کا اثر ہے ۔ پھر ان سے بادشاہ نے کچھ گفتگو کی انہوں نے جواب دیا جس کو بادشاہ مطلق نہیں سمجھا کہا کہ ان کی باتیں تو ہماری سمجھ میں کچھ آتی نہیں ہیں ہاں اتنا میں کہہ سکتا ہوں کہ اگر دنیا میں یہ مسلمان نہیں ہیں تو کوئی بھی مسلمان نہیں ہے ۔ 20 ربیع الثانی 35 ھ بروز سہ شنبہ (ملفوظ 241) تاثیر ذکر میں کبر بڑا مانع ہے : ایک صاحب کا خط آیا تھا میں لکھا تھا کہ میں ذکر کرتا ہوں مگر کچھ اثر نہیں ہوتا میں نے عالم مشغول کا ستور العمل شروع کردیا ہے حضرت والا نے فرمایا کہ ابھی صرف 19 یا 20 دن ذکر کرتے ہوئے ہیں ابھی سے عدم تاثیر کی شکایت شروع کردی ۔ اس طریق میں ایک بڑا مانع کبر بھی ہے انہوں نے اپنے آپ عالم بھی شمار کرلیا چاہیے تھا کہ عمل اپنی علمی تحصیل مجھے