ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
نے دریافت فرمایا کہ آپ یکسوئی کرتے ہیں اور نہیں ہوتی یا آپ کرتے ہی نہیں پھر فرمایا کہ اس سوال سے واقعہ کی تحقیق ہو جاوے گی ۔ اس کے بعد ایک شق ہوگی ۔ اس کا جواب دیدیا جاوے گا ۔ ( ملفوظ 684 ) معاملات کو لکھنے کا فائدہ : ایک مولوی صاحب نے کچھ برتن استعمال کے لیے حضرت والا کے یہاں سے منگالیے تھے ۔ حضرت والا نے بوجہ اس کے کہ مختلف گھروں کے تھے ۔ انہیں تحریر فرمالیا تھا کہ فلاں فلاں برتن فلاں فلاں جگہ کے ہیں ۔ اس کے متعلق فرمایا کہ خداتعالٰی کا حکم ہے کہ معاملات کو لکھ لو ۔ ذالک ادنی ان لا ترباء آجکل یہ عیوب میں داخل ہے کہ بڑے وہمی آدمی ہیں ۔ بعض دفعہ یاد نہیں آتی کہ کس نے فلاں چیز لی تھی ۔ تو پریشانی ہوتی ہے ۔ ( ملفوظ 685 ) آیت مداینہ رحمت کی آیت ہے : آیت مداینہ پڑھ کر فرمایا ( جوکہ میرے لکھنے سے رہ گئی ) کہ بعض بزرگوں نے فرمایا کہ سب میں زیادہ رحمت کی آیت یہ ہے کہ کیونکہ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ اللہ میاں کو ایک پیسہ کا ہمارا نقصان گوارا نہیں ۔ پھر وہ ہمارے عذاب کو کس طرح گوارا فرمادیں گے ۔ ( ملفوظ 686 ) امور غیر واجبہ اور مستحبات کیلئے طریق کار : فرمایا کہ امور غیر واجبہ اور مستحبات کو اکثر کرلیا کرے اور کبھی کبھی نہ کرے ۔ اگر اس کے خلاف کریگا تو گویا اس نے اس فرق کو ترک کیا جوکہ خدا تعالٰی نے رکھا ہے ( ملفوظ 687 ) لنگر نہ جاری کرنے کی حکمت : فرمایا کہ مولوی عبدا لکریم دیوبندی عرف ردو میرے بچپن کے دوست ہیں ۔ انہوں نے ایک مرتبہ مجھ سے کہا کہ ہم نے سنا ہے تمہارے یہاں جو 12 بجے کے بعد آتا ہے ۔ اسے تم روٹی نہیں دیتے ۔ ایسا نہ کرو لوگ آنا چھوڑ دیں گے ۔ میں نے کہا کہ اشتہار دیدو کہ اس کے یہاں کوئی مت جانا ۔ میرے یہاں آنے پائی کاکام نہیں ۔ زیادہ سے زیادہ لوگ زبان سے تکلیف دیں گے ۔ اللہ میاں تو ایسے کاموں سے ناراض نہیں ہیں ۔ پھر فرمایا کہ جہاں لنگر