ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
10 جمادی الآخر 1335 ھ بروز شنبہ ( ملفوظ 427 ) لزیز چیز جی بھر کر کھانے کا خاتمہ : فرمایا کہ اب میں کوئی لزیز چیز بھی جی بھر کر نہیں کھا سکتا کہ معدہ متحمل نہیں ہوتا ۔ شاید اللہ تعالٰی نے جی بھر کر کھانے کے خاتمہ کا سامان کردیا ہو کیونکہ آخر اس کے خاتمہ کا بھی تو کوئی وقت ہونا چاہیے تھا ۔ ( ملفوظ 428) اہل دھل کی تہزیب : ایک عورت حضرت والا کے یہاں کھانا پکانے پر ملازم تھیں ان کے لڑکے آج کل دہلی میں ملازم ہیں وہ جب تھانہ بھون آئے تو حضرت والا کی خدمت میں بھی حاضر ہوئے حضرت والا نے انکو نہیں پہنچانا ۔ انہوں نے اپنا تعلق صاف صاف ظاہر کردیا ۔ حجرت والا نے فرمایا کہ مجھے بڑی قدر ہوئی ۔ اس بات کی کہ انہوں نے پچھلا تعلق صاف صاف ظاہر کر دیا ۔ ورنہ لوگوں کی یہ عادت ہے کہ پچھلی باتیں بھول جاتے ہیں واقعی دہلی میں رہ کر آدمی مہزب ہوجاتا ہے مشہور ہے کہ وہاں کی بھنگنوں کو کوئی کمانے کے پہچان نہیں سکتا ۔ ( ملفوظ 429 ) تحقیق مسئلہ یاذاتی ضرورت کیلئے رنگون سے سفر : ایک صاحب رنفون سے تشریف لائے حضرت والا نے ان سے ان کے آنے کی وجہ دریافت کی انہوں نے ایک مسئلہ کا جواب دکھلایا جو کہ یہاں سے گیا تھا اور کہا کہ اس کی تحقیق کی غرض سے آیاہوں ۔ حضرت مولانا نے ان کے ہٹ جانے کے بعد فرمایا کہ اپنی کسی تجارتی ضرورت سے آئے ہوں گے ورنہ اتنی دوردراز کا سفر کر کے ایک مسئلہ کی تحقیق کے لیے کون آتا ہے ۔ خصوصا جب کہ بزریعہ ڈاک جواب منگانے میں دوپیسہ میں کام چلتا ہے چنانچہ بعد میں یہی ثابت ہوا ہے ۔