ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
پکایا تھا یہ سن کر ان دوسرے صاحب نے بھی کہا کہ مجھے بھی ورم جگر ہے اور چاول نقصان کرتے ہیں مگر کہنے سے اس بیچارے کو تکلیف اور دل شکنی ہوگی میں نے کہا کہ آپ اس کو کھائیں میں تو روٹی کھاؤں گا ۔ چنانچہ میں نے اس سے کہا کہ بھائی تم نے یہ نئی چیزیں بغیر پوچھے کیوں پکائی دال ساگ پکا لیتے یا اگر نئی چیز پکانے کا ارادہ تھا تو پوچھ کر پکاتے یا نئی اور پرانی دونوں چیزیں پکاتے ہمارے لیے تو روٹی لاؤ کہنے لگا کہاں سے لاؤں میں نے کہا کہ محلہ سے مانگ کر لاؤ آخر کار بیچارے اٹھا اور محلہ سے روٹی مانگ کر لاتب ہم نے روٹی کھائی ۔ (ملفوظ 334) عاقل ہوکر کنجوس : فرمایا کہ میں شاہجہان پور میں ایک رئیس سے جو کہ لکھ پتی ہیں ملنے گیا میرے ہمراہ ایک صاحب اور تھے ان رئیس نے اپنے لڑکے کو پکار کر کہا کہ پان کی دوخوراکیں لاؤ وہ چار خوراک لایا انہوں نے دریافت کیا تم چار کیوں لائے اس نے جواب دیا کہ دو اس وقت کے واسطے دو رخصت کے وقت کے واسطے پھر فرمایا کہ یہ بھی سنا ہے کہ وہ رئیس صاحب قربانی کا گوشت قصاب کے یہاں بھیج دیتے ہیں کہ سیر بھر گوشت روز ہمارے یہاں بھیج دیا کرو اور ایک ماہ کے واسطے دیا سلائی گن کر باورچی کو دیتے ہیں کہ زیادہ نہ جلے اور جو ضائع ہو وہ جلانے والے کے ذمہ پھر فرمایا کہ ان کے یہاں خزانہ بہت تھا صدر اعلٰٰی و ڈپٹی کلکڑی کے عہدوں پر رہے تھے ۔ رشوت انہوں نے کبھی نہیں لی نہایت محتاط تھے ویسے زکوۃ وغیرہ سب حساب لگا کر پوری دیتے تھے مگر نپے تلے ضابطہ کے آدمی تھے کنجوس تھے عاقل تھے ۔ ایک مرتبہ ہندوؤں سے مقابلہ ہوگیا بولے سب قرضہ مسلمانوں کی طرف سے میں ادا کرتا ہوں میں وصول کرتا رہوں گا اور کہا کہ بازار میں مسلمانوں کی دوکانیں کھلوادو بس یہ سن کر ہندوپست ہوگئے ۔ 7 جمادی الاول 35 ھ بروز جمعہ (ملفوظ 335) مزاج میں احتیاط نہ ہونے کی وجہ سے بیعت سے محرومی : فرمایا کہ حضرت نظام الدین اولیاء قدس سرہ کی خدمت میں دو شخص بیعت ہونے آئے تھے انہوں نے باہم کہا کہ فلاں جگہ کا حوض یہاں کے حوض سے بہت بڑا ہے حضرت