ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
اس ،، بنا ڈالے میں ،، ڈالے ،، کا لفظ ایسا آیا ہے جو صاف تحقیر حضور سرور عالم صل للہ علیہ وسلم پر دلالت کررہا ہے مولانا نے جواب دیا کہ بنا ڈالے میں لفظ ،، سے فعل کی تحقیر مقصود ہے نہ کہ مفعول کی مگر انہوں نے نہ مانا اور کہا کہ آپ تاویلیں کرتے ہیں اس سے دو یا تین دن بعد ہی وہ صاحب معترض پھر حضرت مولانا کی خدمت میں آئے اور کہا کہ آپ نے بہت سی حدیث وتفسیر کی کتابیں چھپوائیں ہیں کیونکہ آپ کے یہاں مطبع موجود ہے کاتب موجود ہیں سب سامان موجود ہے لٰہزا تفسیر بیضاوی بھی چھپوا ڈالیے ۔ اس پر مولانا نے فرمایا کہ یہ وہی ڈالنا ہے جس پر اس روز مولانا شہید کی تکفیر ہوتی تھی اب آپ نے تفسیر بیضاوی کی تحقیر کی کہ چھپوا ڈالئے کہا اور قرآن شریف تفسیر کا جز ہے اور کل کی تحقیر سے جز کی تحقیر لازم آتی ہے لٰہذا آپ نے قرآن کی اب ان صاحب کی آنکھیں کھلیں اور اس جواب کی حقیقت سمجھے ۔ (ملفوظ 28 ) بہت ثقاھت جتانے والے اکثر دھوکہ باز ہوتے ہیں : فرمایا کہ بہت ثقاھت جتانے والے اکثر دھوکہ باز ہوتے ہیں جوبہت بنتا ہے وہ بہت بگڑا ہوا ہوتا ہے ایک حافظ صاحب آکر مدرسہ میں رہے اور مدرسہ کی طرف سے فورا ان کا وظیفہ مقرر ہو گیا پھر وظیفہ لے کر فورا انہوں نے مدرسہ سے اپنی روانگی کا ارادہ ظاہر کیا اور چلے گئے میرا قلب ان کی موجود گی میں ان سے بہت رکتا تھا اور ان کے دیکھنے تک کو دل نہ چاہتا تھا اس پر میں اپنے قلب کو بہت ملامت کرتا تھا کہ تجھے کیا ہو گیا ہے ایک مسکین شخص کی طرف سے تیرا ایسا خیال کیوں ہے سو اس کا آخر کار ظاہر ہی ہوگیا پھر فرمایا کہ ایسی خرابیاں اس وجہ سے ہوتی ہیں کہ آنے والوں کی امداد فورا آتے ہی شروع کردی جاتی ہے سو ایسا نہ ہونا چاہئے بلکہ بعد انتظار وجانچ کے امداد ہونی چاہئے ۔ 16ربیعالاول 1335 ھ بروز پنجشنبہ (ملفوظ 29 ) آج کل کے مولوی فوجیوں سے کم نہیں : ایک مولوی صاحب نے ایک خط میں چھ سوال دریافت کیے تھے اس پر حضرت والا نے فرمایا کہ میرے خیال میں ان سب سوالات کے جوابات کیلئے اصلاح الرسوم کا دیکھنا کافی ہو گا پھر فرمایا کہ معلوم ہوتاہے انہوں نے باوجود اصلاح الرسوم سے حکم معلوم کر سکنے کے