ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
مخالف لوگوں کو دیکھا نے کیلئے یہ سوالات پوچھے ہیں حالانکہ جو ان کے معتقد نہیں وہ ان کے موافقین اہل فتویٰ کے کب معتقد ہوں گے ۔ معاند کو جواب دینا مفید نہیں بلکہ خاموشی بہتر ہے مگر مولویوں کو صبر کب آتا ہے جوش اٹھتا ہے پھر فرمایا کہ بقول مولانا محمد یعقوب صاحب کے آج کل کے مولوی فوجیوں سے کم نہیں وہ پلٹیں اور رسالہ سے لڑتے ہیں یہ کتاب اور رسالہ سے ۔ (ملفوظ 30 )بیماری میں بھی چوچلے : فرمایا کہ ایک صاحب کا خط آیا ہے اس کی تمہید عجیب ہے پہلے ان کا خط آیا تھا میں نے اس کا جواب بھیجا تھا اس کے متعلق لکھتے ہیں کہ اس وقت ساڑھے سات بجے ہیں اور میں بوجہ بستر پر پڑا ہو ں ۔ نامہ بر کا انتظار تھا کہ اتنے میں اس نے آکر نامہ مبارک میرے سینے پر رکھ دیا پھر فرمایا کہ یہ بھی عجیب لکھنے کا طرز ہے بھلا وقت لکھنے کی مجھے کیا ضرورت تھی اور نامہ بر نے کیا واقعی ان کے سینہ پر خط رکھا ہوگا بیماری میں بھی انہیں یہ چو چلے سوجھتے ہیں ۔ (ملفوظ 31 ) وعظ میں مسائل فقیہ نہیں بیان کر نے چاہئے : ایک صاحب نے دریافت کیا کہ ایک عورت کی ایک لڑکی ہے اس لڑکی کی عمر 14 یا 15 سال ہے وہقابل شادی ہے اس کی مں چاہتی ہے کہ میں اس کا نکاح کسی نیک لڑکے سے کر دوں اور نہ میرے پاس کچھ خرچ کرنے کو ہے اور نہ میں لڑکے والے کا کوئی پیسہ خرچ کراوں اس لڑکی کا باپ پردیس میں جمنا پار ہے اس کو لکھا تھا اس نے جواب دیا کہ میری تو ابھی فرصت آنے کی نہیں ہے اب وہ عورت خود اپنی رائے سے اس لڑکی کا نکاح کر سکتی ہے یا نہیں ۔ فرمایا کہ اول تو اس لڑکی عمر ٹھیک ایک بتلاو کہ 14 چودہ سال کی ہے یا 15 پندرہ کی اس پر انہوں نے عرض کیا کہ چودہ سال کی ۔ فرمایا کہ ابھی تک تو شک تھا اب یقین ہوگیا پھر حضرت والا نے فرمایا کہ اس لڑکی کو مثل عورتوں کے ایام ماہواری ہوتے ہیں یا نہیں انہوں نے عرض کیا کہ یہ تو نہیں معلوم فرمایا کہ عورتوں کے ذریعہ سے بات پوچھو اور اس کے باپ کے پاس خط بھیج دو یا کسی مزدور کو بھیج دو اور خط میں لکھ دو کہ ہم نے تمہاری لڑکی کا نکاح فلاں جگہ ٹھرا یا ہے اگر تم مجھے اجازت دو اپنی طرف سے تو میں اس کا نکاح کردوں ۔