ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
وقت تو ان کو میری یہ تقریر ناگوار ہوئی ۔ مگر کبھی یاد کریں گے بس بیعت سے جو مقصود ہے اصلاح وہ تو اب بھی حاصل ہوگیا اور یہاں سے یہ بھی خالی نہ گئے یہ لوگ سمجھتے ہیں کہ بغیر بیعت کے شیخ تعلیم میں دریغ کریگا فرمایا کہ یہ تو چھوٹا پن ہے اللہ کا نام بتانے میں کس مسلمان سے عذر ہوسکتا ہے پھر فرمایا کہ بعض لوگ گھیر گھار کر بزرگوں کے یہاں لے کا کر چپکاتے ہیں میں نے تو اس لیے میدان خالی کردیا ہے کہ بھلائی یہاں آنے والوں کو بھی تم ہی لے جاؤ اب جو شخص بچ کر یہاں رہے گا وہ کام کا ہوگا اور تمام عمراس سے لطف رہے گا ۔ ان صاحب نے میری لکھنے کو جھوٹ سمجھا کہ یوں ہی تواضع سے بیعت سے عذر لکھ رہے ہیں میں جب پہنچ جاؤ نگا تو کرہی لیں گے ۔ (ملفوظ 363) نور کا غذا کا کام دیتا ہے : نور حق کے غذا ہونے کا ذکر تھا فرمایا کہ عوام کی زبان پر بطور مقدمات مسلمہ کے یہ مضمون آجاتا ہے چنانچہ عورتیں کہا کرتی ہیں کہ انہیں بھوک کیسے لگے ان کا پیٹ تو نور سے بھرا ہوا ہے گویا نور غذا کا کام دیتا ہے ۔ (ملفوظ 364) کعبہ مکرمہ کا حسن دوران طواف کی کیفیت : فرمایا کہ خانہ کعبہ کی عمارت میں اس قدر حسن ہے کہ اہل ظاہر کو بھی کوشش ہوتی ہے ۔ طواف کے وقت علماء وجہلا کو صاف یہ معلوم ہوتا ہے کہ گویا کوئی یہاں جلوہ افروز ہے اور ہم اسکے گرد طواف کر رہے ہیں ایک صاحب جو متبع سنت اور اہل علم تھے نماز کے لیے وہاں موجود تھے اور میں بھی موجود تھا وہ کہنے لگے کہ کیوں جی اگر کوئی اسکو خدا سمجھ جائے تو کیا ہو۔ میں نے خیال کیا کہ اس وقت ان پر حال طاری ہے میں نے ان کے حال کی حفاظت کے لیے کہا کہ عقیدہ تو ایسا نہ ہونا چاہیے اور اگر عقیدہ ایسا نہ ہو محض بے اختیار خطرہ آجائے تو کچھ حرج نہیں پھر فرمایا کہ مجھے تو طواف کے وقت ایسا معلوم ہوتا تھا کہ بادشاہ تخت پر جلوہ افروز ہے اور اس نے اپنے گرد طواف کا حکم دیا ہے اور سب طواف کر رہے ہیں ۔ (ملفوظ 365) جولاہا گستاخ طالب علم : فرمایا کہ ایک طالب علم جولاہا مدرسہ دیوبند میں پڑھتے تھے ۔ مولانا محمد یعقوب صاحب جب جولاہوں کی حکایت سناتے توہ وہ کہتے تھے کہ مولوی صاحب جولاہوں کے