ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
2 رجب المرجب 35 ھ بروز سہ شنبہ ( ملفوظ 516 ) مسلمات سے جواب دینے میں بصیرت : فرمایا کہ مجھ پر ایک یہ بھی الزام ہے کہ تنقیحات شروع کردیتے ہیں بجائے تعلیم کے اس کا جواب یہ ہے کہ مجھے مخاطب کو متنبہ کرنا مقصود ہوتا ہے ان کی غلطیوں پر اس لیے میں ان کو مسلمات سے جواب دینا چاہتاہوں تکہ سمجھنے میں آسانی ہو اور اس سے ایسی بصیرت ہوتی ہے کہ ویسے بتلانے سے نہیں ہوتی ۔ ( ملفوظ 517 ) مسلمانوں میں دین کی کمی ہے مال کی نہیں : فرمایا کہ مسلمانوں میں ایسا افلاس تو نہیں ہے غل مچایا جارہا ہے ماشاءاللہ بہتیرے نواب اور امیر موجود ہیں کمی ہے تو دین کی ہے مال کی کمی نہیں ہے ۔ 3 رجب المر جب 35 ھ بروز چہار شنبہ ( ملفوظ 518 ) شمس تبریز کو ان کے شیخ کی بشارت : فرمایا کہ عراقی شمس تبریز کے ہم عصر ہیں دونوں ایک بزرگ کے پاس اپنے باطنی حلات کہنے جایا کرتے تھے ۔ عراقی تو نظم پر قادر تھے اور شمس تبریز واپسی نظم نہ جانتے تھے چنانچہ ان کا دیوان بھی جس کی نسبت بھی ان کی طرف خدا جانے صحیح ہے یا نہیں ۔ دلیل ہے ان کے نظم میں ماہر نہ ہونے کی ۔ عراقی تو اپنا حال نظم مین لکھ کر لیجایا کرتے تھے اور شمس تبریز ایسے ہی عرض کرتے ان بزرگ نے فرمایا کہ شمس الدین تم اپنا حال نظم کرکے نہیں لاتے انہوں نے رنجیدہ ہوکر رعض کیا کہ حضرت میں اس پر قادر نہیں ان بزرگ نے فرمایا کہ تم رنج نہ کرو تمہارے سلسلہ میں ایک ایسا شخص ہوگا جو اولین وآخرین کے علوم کو ظاہر کردیگا ۔ اور یہ مولانا رومی کی بشارت تھی ۔