ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
کا دودھ پلاتی ہے اورایک کافر کے بچے کو اپنا دودھ پلاتی ہے ۔ یہ جائز ہے یا نہیں ۔ فرمایا کہ اگر گائے بھینس کا دودھ اس بچہ کو کافی ہوجائے تو مضائقہ نہیں بے چاری غریب ہوگی ۔ عرض کیا کہ جی ہاں اس کو وہاں سے آٹھ روپیہ ماہوار ملتے ہیں ۔ اپنے بچہ کو گائے بھینس کے دودھ سے پرورش کرلیتی ہے ۔ فرمایا کہ ہاں مردوں سے عورتیں ہی اچھی کہ ان کے تھنوں میں تو وہ بھی نہیں اور مڈل پاس والوں سے تو یہ عورت ہی اچھی کہ آٹھ روپے مل جاتے ہیں ان کو اتنے بھی نہیں ملتے ۔ کانپور میں چنگی میں ایک چپراسی کی جگہ خالی ہوئی تھی تو مڈل والوں نے عرضیاں دیں اور دوانٹرنس والوں نے دیں ۔ گورنمنٹ کہاں تک نوکری دے یہ سن کر سخت صدمہ ہوا ۔ (ملفوظ 404) مجبور وعظ کہنا پڑا : فرمایا کہ مدرسہ سہارنپور سے جلسہ میں بلانے کے لیے جو زاد راہ آیا تھا میں نے واپس کر دیا قصد تو جانے کا نہ تھا ۔ مگر چونکہ وہاں آجکل وقف کا روپیہ جاتا رہا ہے جس سے اراکین کو رنج ہے ۔ میں نے کہا نہ جانے سے اور زیادہ رنج ہوگا اس لئے چلا گیا ہر چند چاہا کہ وعظ نہ کہوں مگر کسی نے نہ مانا آخر کار کہنا پڑا اور اس سے دماغ کو تکان ہوا ۔ (ملفوظ 405) پریشانی کم کرانے میں بھی سستی : فرمایا کہ اہل اللہ کے سوائے باقی جتنے دعویٰ کرنے والے لوگ ہیں وہ سب بس باتوں ہی کے ہیں ان سے اپنے کام ہی پورے نہیں ہوتے ۔ اور کسی کا کام تو کیا کریں گے چنانچہ ایک مسجد میں کچھ خرچ کی ضروت تھی ۔ کیونکہ کچھ قرض ہوگیا تھا ۔ ایک دفعہ میرے پاس گنجائش تھی میں نے دل میں کہا لاؤ قرضہ ہی اتار دیں اس مسجد کے مہتمم صاحب سے میں نے پوچھا کہ کتنا قرضہ ہے انہوں نے کہا کہ دیکھ کر بتلاؤں گا ۔ آج تک جواب نہیں دیا کہ کتنا قرضہ ہے حالانکہ وہ اس قرضہ کی وجہ سے بھی پریشان تھے اس پریشانی ہونے پر اس کی اطلاع میں اس قدر سستی ۔ (ملفوظ 406) چیز واپس لینے میں غفلت : فرمایا کہ ایک صاحب کل میرے پاس دوروپے لائے کہ مستورات میں سے میرے ایک عزیزہ نے دیئے ہیں میں نے پوچھا کس مد کے ہیں انہوں نے کہا مجھے معلوم نہیں ۔ میں