ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
پہلے ہی جماعت کرلیتے ہیں اور فرما دیتے ہیں کہ کچھ عذر ہے اور عذر کو ظاہر بھی نہیں کرتے لوگوں کو ناگوار ہوا ۔ نواب صاحب تک شکایت پہنچائی نواب صاحب کو بھی ناگوار ہوا اور حافظ صاحب کو بلا کر دریافت کیا کہ کیا معاملہ ہے آپ اس قدر جلدی نماز کیوں ادا کرلیتے ہیں جواب میں فرمایا کہ ہے تو شرم کی بات مگر کیا کروں جب آپ دریافت کرتے ہیں تو عرض کرنا پڑا کہ چنے کھانے کی وجہ سے وضو نہیں ٹھہرتا اس لیے فورا وضور کرکے فورا ہی نماز ادا کرلیتا ہوں ۔ نواب صاحب نے کہا کہ اوہو آپ بھی بڑے حضرت ہیں یہ معاملہ تھا اور حکم دے دیا کہ تنخواہ میں مولوی صاحب کو روپیہ دے دئیے جائیں پھر فرمایا کہ چاہے بزرگ ہی کیوں نہ ہوجائیں جن کی طبیعت میں ذکاوت ومزاج ہوتا ہے وہ ہر وقت ظاہر ہوتا ہے ۔ (ملفوظ 35) بھانڈوں کی سوجھ : کسی مفید بات کے سلسلہ میں ( جو کہ مجھے یاد نہ رہی جامع عفی عنہ ) فرمایا کہ بھانڈ بھی عجیب ہوتے ہیں کسی کو نہیں چھوڑتے اورسب سے پہلے اس کی خبر لیتے ہی جس کے یہاں جاتے ایک رئیس نے بھانڈ کو انعام میں دوشالہ دیا مگر وہ ذرا پرانا سا تھا کچھ سوراخ بھی تھے بس بھانڈوں نے اس کو تان لیا اور ایک اسے خوب غور سے دیکھنے لگا دوسرے نے پوچھا کہ کچھ پڑھنے میں آیا کیا لکھا ہے اس نے کہا ہاں یہ لکھا ہے لاالہ الا اللہ پھر پوچھنے والے نے کہا اور محمد رسول اللہ کہاں گیا اس نے جواب دیا کہ جس وقت یہ دوشالہ بنا گیا تھا اس وقت محمد ﷺ رسول تھے ہی کہاں جو لکھا جاتا یعنی یہ دوشالہ گویا کہ محمد رسول اللہ کے وقت سے بھی پہلے کا بنا ہوا ہے اس کے پرانے ہونے کو اس خوبی سے ظاہر کیا پھر فرمایا کہ ان بھانڈوں کو سوجھ کسی قدر جلد جاتی ہے اور ایک دوسرے کے قلب میں القاء کس قدر جلد ہوجاتا ہے کہ جو ایک کرنا شروع کرتا ہے اس کی موافقت سے سب کرنے لگتے ہیں ۔ (ملفوظ 36) قصائیوں کی مسجد کا امام اور گوشت سے محروم : فرمایا کہ عبدالرحیم ( جو کہ قصائیوں کی ایک مسجد میں تھانہ بھون میں رہتے ہیں جامع عفی عنہ ) ایک نعمت سے محروم ہیں وہ گوشت بالکل نہیں کھاتے اور اس محلہ میں گوشت اچھا ہوتا ہے پھر فرمایا کہ میں نے ان سے کہہ دیا ہے کہ اگر تمہیں کوئی گوشت دے دیا کرے تو لے لیا کرو واپس کیوں کردیتے ہو مجھے بھیج دیا کرو میں کھالیا کروں گا وہاں کے قصائی بیچارے گوشت